روس یوکرین جنگ کے اثرات؟ روسی شہری چینی کیلئے آپس میں لڑ پڑے

روس یوکرین جنگ کے اثرات؟ روسی شہری چینی کیلئے آپس میں لڑ پڑے

ماسکو: روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والی جنگ کے منفی اثرات اس طرح مرتب ہونا شروع ہوئے ہیں کہ روسی شہریوں کے درمیان چینی کے حصول کی خاطر چھینا جھپٹی اور لڑائی شروع ہو گئی ہے۔

روس سے تیل کی درآمد پر پابندی: امریکی ایوان نمائندگان میں منظور

ہم نیوز نے اس ضمن میں ری پبلک ڈاٹ کام کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس کی ایک سپرمارکیٹ کے باہر جمع لوگوں کے درمیان جب چینی کے حصول کی خاطر چھینا جھپٹی ہوئی اور روسی شہری ایک دوسرے سے لڑ پڑے تو اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جسے دیکھ کر پوری دنیا میں لوگ مختلف نوعیت کے تبصرے کر رہے ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں روسیوں کو چینی کے حصول کی خاطر ایک دوسرے سے لڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

پیوٹن جنگی مجرم ہیں،امریکی صدر جوبائیڈن

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق روس میں اس وقت سالانہ مہنگائی کی شرح 2015 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

روسی حملہ عالمی معشیت کیلئے تباہ کن ہے، آئی ایم ایف

روس میں کئی سپر اسٹورز مالکان نے صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے پابندی عائد کردی ہے کہ وہ فی گاہک صرف دس کلو چینی فروخت کریں گے۔

اس ضمن میں روسی حکام کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک میں چینی کی کوئی قلت نہیں ہے اور کچھ دکانوں پہ صارفین کی گھبراہٹ نے صورتحال کو خراب کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ چینی تیار کرنے والے کارخانوں کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کی کوشش بھی کی جا رہی ہے تاکہ قیمتوں میں اضافے کا انہیں فائدہ ہو جب کہ حکومت نے ملک سے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

پیوٹن نے یوکرین میں جنگجو رضاکاروں کو تعینات کرنیکی منظوری دیدی

اعداد و شمار کے تحت چینی کی قیمت 31 فیصد تک بڑھ چکی ہے جب کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے روسی مصنوعات پر عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے دیگر متعدد اشیا بھی ملک میں مہنگی ہو گئی ہیں۔

واضح رہے کہ روس کی یوکرین میں فوجی مداخلت کے بعد امریکہ اور یورپ کے کئی ممالک نے روسی مصنوعات پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

یوکرین جنگ کے دوران 14 ہزار روسی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں، صدر زیلنسکی

میڈیا رپورٹس کے مطابق پابندیوں کےمنفی اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں اور چینی کے حصول کے لیے ہونے والی چھینا جھپٹی و لڑائی انہی منفی اثرات کا مظہر ہے


متعلقہ خبریں