فلسطین کا لفظ حذف کیوں کیا؟ امریکی ماڈل کی برطانوی میگزین پر تنقید


امریکی ماڈل نے جیجی حدید نے یوکرین اور فلسطین پر ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے، ان کے لیے رقم عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

جیجی حدید نے یہ اعلان انسٹاگرام پر طویل پوسٹ کے ذریعے کیا، جسے برطانوی میگزین نے رپورٹ کیا، تاہم اس کے صارفین کی جانب سے میگزین کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

 جیجی حدید نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’تاریخ میں ایک خوفناک وقت میں بھی ہمیں کپڑوں کے نئے ڈیزائن دکھانے کے لیے فیشن واک کرنی ہوتی ہے اور بدقسمتی سے ہمیں اپنے شیڈول پر کوئی کنٹرول نہیں ہوتا لیکن میں چاہتی ہوں کہ میں کسی مقصد کے لیے فیشن واک کروں۔‘

یہ بھی پڑھیں: یوکرین نے گرفتار روسی فوجیوں کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا

انہوں نے مزید لکھا کہ میں  2022 کے اواخر کے فیشن شوز سے حاصل ہونے والی رقم یوکرین میں جنگ زدہ افراد اور فلسطین میں بھی ایسے ہی صورتحال کا سامنے کرنے والوں کی مدد کے لیے استعمال کرتی رہوں گی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Gigi Hadid (@gigihadid)

ہماری آنکھیں اور دل تمام انسانی ناانصافیوں کے بارے میں کھلے رہنے چاہییں۔

جب یہ خبر ووگ میگزین کی جانب سے شائع کی گئی تو ووگ انتظامیہ کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک صارف نے لکھا کہ یہ پوسٹ انتہائی فضول ہے۔ ووگ اسرائیل مخالف بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ بہت بُری صحافت ہے۔

جس کے بعد ووگ نے فلسطین کا لفظ حذف کر دیا، جس پر جیجی کی بہن بیلا نے پوسٹ شئیر کی کہ ‘انسٹاگرام کو میرا پیغام۔۔’ کے نام سے ایک سٹوری پوسٹ کی، جس میں انھوں نے لکھا کہ ‘انسٹاگرام نے میری یہ سٹوری ہٹا دی۔ مجھے اپنے والد کی جائے پیدائش پر فخر ہے، اس بات کے کس حصے میں ‘کسی کو ڈرانا، ہراساں کرنا، یا فحاشی’ شامل ہے؟’

 


متعلقہ خبریں