کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ کھلی بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں اور دنیا کو بھی بات کرنا ہو گی کیونکہ اس جنگ کو روکنے کا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس، یوکرین کے ساتھ مساوی سلوک اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات کرے کیونکہ اسی بنا پر ہی یوکرین اور روس جنگ سے نکل سکتے ہیں۔
ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ کچھ ایسی چیزیں ہیں جن میں سمجھوتہ کرنا ضروری ہے تاکہ لوگ مر نہ جائیں لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جن میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ہے۔ اگر یوکرین نہیں رہا تو وہ لٹویا آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لٹویا کے بعد وہ لیتھونیا، اسٹونیا، مالڈووا اور جارجیا کی جانب آئیں گے اور روس پھر پولینڈ اور دیوار برلن کی طرف بڑھیں گے، میرا یقین کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پیرس کے میوزیم سے پیوٹن کا مومی مجمسہ ہٹا دیا گیا
گزشتہ روز یوکرینی صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی فوج اب تک روس کے 9 ہزار فوجی ہلاک کر چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور فوج کو پیغام دیتا ہوں کہ وہ واپس اپنے گھر چلے جائیں کیونکہ وہ جہاں بھی جائیں گے تباہ ہو جائیں گے اور انہیں ایک لمحہ کو بھی سکون نہیں ملے گا۔
یوکرینی صدر نے کہا تھا کہ حملہ آور روسی فوج کو یہاں نہ سکون ملے گے نہ کھانا۔ انہیں صرف یوکرینی عوام کی جانب سے مزاحمت ملے گی اور ایسی مزاحمت جو وہ ساری زندگی یاد رکھیں گے۔ ہم اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔