کراچی: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے ایس او پیز پر عمل درآمد کے حوالے سے حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
اومیکرون دنیا بھر میں غیر معمولی رفتار سے پھیل رہا ہے، ڈبلیو ایچ او
ہم نیوز نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ صوبائی محکمہ داخلہ کے جاری کردہ حکمنامے کے تحت کراچی ، سکھر اور سانگھڑ ڈویژنوں میں انڈور500 اور آوٹ ڈور ایک ہزارافراد کی اجازت ہوگی۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے ملک میں پہلے کیس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ متاثرہ مریضہ کراچی میں ہیں اور ان کے متعلق بتایا گیا ہے کہ وہ صحتیاب بھی ہو چکی ہیں۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے کے تحت سی کیٹگری میں شامل دیگر اضلاع میں اجتماعات میں انڈور300 اورآوٹ ڈورایک ہزارافراد کی اجازت ہوگی۔
جاری کردہ حکمنامے کے تحت بی کیٹگری میں انڈورڈائننگ میں 70 فیصد گنجائش کے ساتھ اجازت ہوگی جب کہ دیگراضلاع میں50 فیصد گنجائش کے ساتھ اجازت دی گئی ہے۔
فائزر کی گولی اومیکرون کے خلاف بھی موثر ثابت
صوبائی محکمہ داخلہ نے اپنے حکمنامے میں واضح کیا ہے کہ آوٹ ڈورڈائننگ کی اجازت رات 12 بجے تک ہو گی جب کہ بی کیٹگری میں شامل اضلاع میں شادیوں کی انڈوراجازت 500 افراد کی ہو گی، آوٹ ڈورایک ہزار افراد شریک ہو سکیں گے۔
حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ کاروباری اوقات رات 10 بجے تک رہیں گے جب کہ تمام تعلیمی ادارے بدستور 100 فیصد حاضری کے ساتھ کھلے رہیں گے۔
صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق 12سال یا اس سے زائد عمر کے طلبا وطالبات کو کورونا ویکسین لگوانا ہو گی۔ مزارات ویکسینیٹڈ افراد کے لیے کھلے رہیں گے۔
کراچی میں سامنے آنے والے اومیکرون کیس کی تصدیق ہو گئی
ہم نیوز کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ نے واضح کیا ہے کہ نئے حکم نامے کا اطلاق 30 دسمبر تک نافذ العمل ہو گا۔