امریکی قومی سلامتی ایکٹ 2022، کابل پر طالبان کے قبضے میں پاکستان شامل نہیں


امریکی ایوان نمائندگان میں کابل پر طالبان کےکنٹرول پر پاکستان کے کردار سے متعلق تمام منفی حوالہ جات خارج کردیے ہیں۔

امریکی قومی سلامتی ایکٹ 2022 کے تحت امریکا کے سیکریٹریز برائے دفاع کو کانگریس کی کمیٹی کے سامنے تصدیق کرنی تھی کہ پاکستان کو حمایت فراہم کرنا امریکا کے قومی سلامتی کے مفاد میں ضروری ہے۔

تاہم ترمیمی متن سے لفظ ’پاکستان‘ کو نکال کر افغانستان کے قریب کوئی بھی ملک لکھ دیا گیا، جس کے حقیقی متن میں طالبان کے کابل پر قبضے میں پاکستان کے کردار کی وضاحت طلب کی گئی تھی، اسے حذف کردیا گیا اور اس ریفرنس میں مزید کچھ شامل نہیں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وکی لیکس کے بانی کو امریکہ کے حوالے کرنے کی اجازت

ایکٹ میں امریکا کے انخلا  اور اثرات کی تحقیقات کی تجویز دیتے ہوئے اس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی  جانے کی شرط رکھی گئی ہے  جو افغانستان کےقریب اور دور دراز پڑوسیوں کے کردار کا جائزہ لے۔

تاہم گزشتہ ہفتے سری لنکن فیکٹری مینیجر کی  ہلاکت پر ملک میں سلامتی کی صورتحال پر تشویش میں اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد امریکی پاکستان کے دورے کے حوالے سے زیادہ محتاط ہوگئے ہیں۔


متعلقہ خبریں