منشیات کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل کو تین سال بعد رہا کرنے کا حکم


عدالت نے منشیات کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو تین سال 9 ماہ بعد رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ماڈل گرل کی آٹھ سال آٹھ ماہ قید کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اپیل پر سماعت کی۔

ماڈل ٹریزا کے وکیل نے بتایا کہ غیر ملکی ماڈل گرل ٹریزا کو حقائق کے برعکس گرفتار کیا گیا اور قانونی طریقہ کار کو نظر انداز کیا گیا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے ہر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے غیر ملکی ماڈل ٹریزا کیس ثابت نہ ہونے پر بری کرنے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹریزا السکوا کو لاہور ائیرپورٹ سے جنوری2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ٹریزا کے خلاف کسٹم حکام نے نو کلو ہیروئن سمگل کرنے مقدمہ درج کیا جبکہ لاہور سیشن کورٹ نے ماڈل ٹریزا کو20مارچ 2019 کو آٹھ سال آٹھ ماہ قید اور ایک لاکھ تیرہ ہزار جرمانے کی سزا سنائی جبکہ ٹرائل کورٹ نے شریک ملزم حفیظ کو عدم شوائد کی بنیاد پر بری کیا گیا تھا۔

جس کے بعد ماڈل ٹریزا کوٹ لکھپت جیل میں قید تھی اور لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کررکھی تھی۔


متعلقہ خبریں