جکارتہ: انڈونیشیا میں ماہی گیروں کو گہرے سمندر سے سونا اور بیش قیمت اشیا مل گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈنیشیا کے جزیرے سماٹرا کے قریب میں ماہی گیروں نے غوطہ خوری کے دوران صدیوں پرانا سونا اور دیگر بیش قیمت اشیا دریافت کر لیں جو کئی صدیوں پرانی ہیں۔
ملنے والے سونے کے ذخائر میں قیمتی جواہرات، سونے کے زیورات، سکے اور کانسی کی دیگر اشیا شامل ہیں جبکہ ان اشیا میں ایک قد آدم بدھا کا مجسمہ بھی شامل ہے جس پر بیش قیمت زیوارت کنداں ہیں۔
ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ملنے والی قدیم اشیا 7 سے 13 صدیاں پرانی ہیں۔ یہاں طاقتور تہذیت ہوا کرتی تھی جو ایک صدی بعد پراسرار طور پر غائب ہو گئی تھی۔ جس کی وجوہات آج تک سامنے نہیں آ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی ہیکرز کا اسرائیلی فوج پر حملہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیوارت کی برآمدگی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سلطنت کوئی دیومالائی داستان نہیں بلکہ حقیقت پر مبنی ہے۔ اس جزیرے کی تلاش گزشتہ 5 سال کی جاری تھی۔ اس سلطنت کا بیشتر حصہ پانی پر آباد تھا اور یہاں لکڑی کی کشتیاں استعمال ہوتی تھیں۔
اس گمشدہ جزیرے کے بارے میں مشہور تھا کہ وہاں سونے کے ذخائر موجود ہیں جنہیں ماہی گیروں نے دریافت کر لیا۔ دریافت ہونے والے ذخائر قدیم انڈونیشی تہذیب سے تعلق رکھتے ہیں۔