بلوچستان: ناراض صوبائی وزرا کے استعفے منظور

بلوچستان: ناراض صوبائی وزرا کے استعفے منظور

کوئٹہ: گورنربلوچستان ظہور احمد آغا نے تین صوبائی وزرا کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔ صوبائی حکومت سے ناراض تین کابینہ اراکین نے اپنے استعفے آئین و قانون کے مطابق گورنر کو بھیجے تھے۔

بلوچستان میں سیاسی بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا

ہم نیوز کے مطابق صوبائی وزارتوں سے مستعفی ہونے والے وزرا میں ظہور بلیدی، عبدالرحمان کیتھران اوراسد بلوچ شامل ہیں۔ طریقہ کار کے تحت صوبائی وزرا کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی جاری کرے گا۔

اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ مشیران اور پارلیمانی سیکریٹریز کی جانب سے بھیجے جانے والے استعفے منظور کرنے کے بجائے واپس کردیے گئے ہیں۔

ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ آئینی و قانونی اعتبار سے مشیران اور پارلیمانی سیکریٹریز کے استعفے منظور کرنے کا اختیار صوبائی گورنر کے پاس نہیں ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا اعلان دستبرداری 

آئینی و قانونی طریقہ کار کے تحت مشیران و پارلیمانی سیکریٹریز کے استعفے کی منظوری کا اختیار وزیراعلیٰ کے پاس ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال سے اختلافات کی بنا پر صوبائی کابینہ کے 3 وزرا اور 2 مشیران نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے استعفے ظہور بلیدی کو لکھ کر دے دیے تھے۔

رپورٹس کے مطابق استعفے دینے والے صوبائی وزرا میں وزیر خزانہ ظہور بلیدی، عبدالرحمان کیتھران اور اسد بلوچ شامل تھے۔

اکثریت خلاف ہوئی تو وزارت اعلیٰ چھوڑ دوں گا، جام کمال

ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ دو مشیران اکبر آسکانی اور محمد خان لہڑی نے بھی اپنے مناصب سے استعفے دے دیے تھے جب کہ وزیراعلیٰ سے اختلافات کی بنیاد پر چار پارلیمانی سیکریٹریز جس میں بشریٰ رند، رشید بلوچ، سکندر عمرانی اور ماہ جبین شامل ہیں، نے بھی استعفے جمع کرائے تھے۔


متعلقہ خبریں