وزیراعظم یا اسمگلر؟ مودی کی بندرگاہ سے 445 ارب کی منشیات پکڑی گئی


بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر ملکیت بندر گارہ سے 445 ارب روپے مالیت کی منشیات پکڑی گئی۔

ہندوستان ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ جس بندر گاہ پر منشیات پکڑی گئیں ہیں اس میں مودی کے 25 فیصد شیئرز ہیں، جس نے مزید سوالات کو جنم دیا ہے۔

ہندوستان میں اب تک کی سب سے بڑی ادویات کی کھیپ افغانستان سے دو کنٹینروں کے ذریعے اڈانی بندرگاہ پر بھیجی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے اسمگل ہونے والی 445 ارب روپے مالیت کی ہیروئن پکڑی گئی

ملک کے تمام بڑے صحافی، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور سیاست دان مودی حکومت پر سخت تنقید کر رہے ہیں۔

کانگریس نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اس طرح کا ڈرگ سنڈیکیٹ’’وفاقی حکومت کے ناک کے نیچے‘‘ کیسے کام کر رہا ہے۔

کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ، “وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر امیت شاہ، جو گجرات سے ہیں، اس منشیات کے سنڈیکیٹ کو  کیوں نہیں روکتے؟ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ادویات کی اسمگلنگ گزشتہ دو سالوں میں کافی بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے نوجوانوں کے مستقبل کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا۔ یہ عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیموں کے لیے ممکنہ فنڈنگ ​​کا راستہ ہے۔

تلگو دیشم جشن کے سربراہ دھلی پلی نریندر کمار نے ایک پریس کانفرنس میں کہا دنیا بھر میں منشیات اور یورینیم مافیا آندھرا پردیش (بھارتی ریاست) میں وفاقی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے عہدیداروں کی مدد کے بغیر کیسے کام کر سکتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں