ممکن ہے طالبان کے ساتھ کام کریں،امریکہ


امریکا کی اعلیٰ عسکری قیادت نے کہا ہے کہ ممکن ہے داعش کے خلاف طالبان کے ساتھ کام کریں۔

ان خیالات کا اظہار امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے وزیر دفاع جنرل آسٹن کے ہمراہ بریفنگ کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ طالبان تبدیل ہوئے یا نہیں ابھی دیکھنا باقی ہے۔افغانستان میں پیش آنیوالےتجربےکامطالعہ اورتجزیہ کیاجائےگا۔

یہ بھی پڑھیں: وادی پنجشیر: مذاکرات ناکام، جھڑپیں جاری،20 طالبان مار دیئے، احمد مسعود کا دعویٰ

جنرل مارک ملی کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ داعش کے خلاف طالبان  کے ساتھ کام کریں، امریکی فوج کوافغانستان سےاسٹریٹجک سبق سیکھناہوگا.

اس موقع پر امریکی وزیر دفاع جنرل لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ ختم ہوگئی ہے، اب سفارتی مشن پر کام ہو رہا ہے۔

واشنگٹن میں بریفنگ دیتے ہوئے جنرل آسٹن کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ محدود سطح پر رابطہ ہے، مستقبل کی طالبان حکومت پر لائحہ عمل وقت کے ساتھ بنے گا۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان ایرانی طرز حکومت اپناتے ہوئے سپریم لیڈر چنیں گے

انہوں نے کہا کہ کسی بھی فوجی آپریشن میں بہتری کی گنجائش رہتی ہے، امریکی فوج نے خطرات کا سامنا کرتے ہوئے مشن پورا کیا۔

انہوں نے بتایا کہ امریکااوراتحادیوں نےایک لاکھ 24ہزارشہریوں کوافغانستان سےنکالا،افغانستان سے 6ہزارامریکی شہریوں کا انخلا کیا۔

دوسری جانب افغانستان میں طالبان کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کے لیے کام جاری ہے، طالبان جلد نئی حکومت کا اعلان کریں گے

امریکی ٹی وی کے مطابق طالبان ایرانی حکومت کی طرح اپنے گروپ کے سربراہ ہبت اللہ اخوانزادہ کو سپریم لیڈر نامزد کریں گے۔


متعلقہ خبریں