طالبان ایرانی طرز حکومت اپناتے ہوئے سپریم لیڈر چنیں گے


افغانستان میں طالبان کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کے بارے میں کئی باتیں منظرعام پر آرہی ہیں۔

 مگر ایک امریکی ٹی وی کے مطابق طالبان ایرانی حکومت کی طرح اپنے گروپ کے سربراہ ہبت اللہ اخوانزادہ کو سپریم لیڈر نامزد کریں گے۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق طالبان ایرانی طرز حکومت میں دلچسپی رکھتے ہیں جس میں صدر اور کابینہ تو موجود ہوتے ہیں مگر سپریم لیڈر بطور مذہبی رہنما تمام اختیارات اپنے پاس رکھتے ہیں۔

سپریم لیڈر صدر کے احکامات کو بھی ناقص العمل قرار دے سکتے ہیں اور وہی تمام فیصلوں میں سب سے طاقت ور آواز رکھتے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ملا ہبت اللہ  افغانستان کے صوبے قندھار میں موجود ہیں، اور وہ شروع سے وہیں مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملا ہیبت اللہ کی نئی تصویر منظر عام پر آ گئی

طالبان رہنما عباس ستانکزئی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کا اعلان آئندہ 24 سے 48 گھنٹے میں متوقع ہے. انہوں نے کہا ہے کہ طالبان  حکومت میں پرانے چہرے شامل نہیں ہوں گے۔ ہرقومیت کے نئے اہل افراد کو نئی حکومت کا حصہ بنایا جائے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان حکومت میں سرکاری اداروں میں خواتین کی نمائندگی ہو گی۔

رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے حکومت کے قیام کے حوالے سے اہم ترین فیصلے کرلیے ہیں۔ حکومت سازی کے متعلق اہم فیصلے طالبان کی سپریم کونسل کے منعقدہ اجلاس میں کیے گئے۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس ضمن میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سپریم کونسل کا تین روزہ اجلاس امیر طالبان ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی سربراہی میں قندھار میں ہوا جو ہفتے سے پیر تک جاری رہا۔

یاد رہے کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی فوجیوں کے انخلا کے بعد طالبان کی مکمل توجہ نئی حکومت بنانے کی طرف ہے۔

 


متعلقہ خبریں