پنجشیر میں طالبان اور شمالی اتحاد کے مذاکرات کامیاب


افغانستان کے صوبے پنجشیر میں طالبان وفد اور شمالی اتحاد کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں اور دونوں فریقین کے درمیان امن پر اتفاق ہو گیا ہے۔

قومی مزاحمتی محاذ کے وفد کی صوبہ پروان کے علاقے چاریکر میں طالبان وفد سےمذاکرات ہوئے، سابق رکن ایوان نمائندگان کے مطابق قومی مزاحمتی محاذ اورطالبان وفد میں بات چیت اچھے ماحول میں ہوئی۔


سابق رکن ایوان نمائندگان عبدالحفیظ منصورکا کہنا تھا کہ فریقین نے ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنے کی بات پر اتفاق کیا ہے۔ جبکہ فریقین نے پرامن کوششوں کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

افغان طالبان اور شمالی اتحاد کے درمیان بعض موضوعات پر بات چیت اب بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہتھیار ڈالنے کا لفظ میری لغت میں نہیں، اس کے بجائے مرنا پسند کرونگا: احمد مسعود

گزشتہ روز افغانستان کے صوبہ پنجشیر میں طالبان کے خلاف مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود کا کہنا تھا کہ ہتھیار ڈالنے کا لفظ ان کی لغت میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے آگے ہتھیار ڈالنے کے بجائے مرنا پسند کروں گا۔

افغانستان کے سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے صاحبزادے احمد مسعود نے یہ بات فرانس کے ایک جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی تھی۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل سے 150 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع وادیِ پنچشیر کو طالبان کے خلاف مزاحمت کا آخری گڑھ کہا جاتا ہے۔

ہندوکش کی بلند و بالا اور سنگلاخ چوٹیوں میں گھری وادیِ پنجشیر نے گذشتہ چار عشروں کے دوران کئی مرتبہ بیرونی حملہ آوروں کے حملوں کو ناکام بنایا ہے۔


متعلقہ خبریں