پاکستان کی ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور بیرون ملک پاکستانیوں نے گزشتہ سال سب سے زیادہ رقوم بھجوائی ہیں۔ سال2020-21 کے دوران 29.4 ارب ڈالرز کی رقوم پاکستان بھجوائی گئی ہیں۔
پاکستان کے مرکزی بینک نے کہا کہ جون میں تقریبا 2.7 ارب کی ( سالانہ9 فیصد اضافہ) کے ساتھ رقوم بھجوائیں۔ ترسیلات زر میں مسلسل 13 ویں ماہ بھی اضافہ رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ترسیلات زر میں سالانہ اضافے میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے جو مالی سال 2013 کے بعد کی بلند ترین شرح ہے۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ترسیلات زر میں اس اضافے سے پچھلے سال مشکل عالمی معاشی حالات کے باوجود پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر رہی۔
مالی سال 21 میں سب سے زیادہ سعودی عرب سے پیسے بھجوائے گئے جوکہ7.67 بلین ڈالر رہے۔
اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 21 میں متحدہ عرب امارات سے5.065 بلین ڈالرز بھجوائے گئے۔
مشرق وسطیٰ سے مالی سال 21 کے دوران کل17.09 بلین ڈالر کی ترسیلات زر بھجوائی گئی ہیں جوکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ذریعہ بھیجے جانے والے کل ترسیلات میں 58.1 فیصد ہیں۔
کچھ دوسرے ممالک سےترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
برطانیہ اور امریکہ سے ترسیلات زر میں اضافہ پاکستان کے لئے انتہائی حوصلہ افزا رہا۔ گزشہ سال 24.7 کی کمی ہوئی تھی لیکن سال2020-21 میں برطانیہ سے آنے والی ترسیلات زرمیں 58.3pc فیصد اضافہ ہوا۔
گذشتہ مالی سال امریکہ سے آنے والی ترسیلات زر میں بھی ماضی کی نسبت58 فیصد اضافہ ہوا۔ مالی سال2020-21 میں امریکا سے 2.756 بلین ڈالرز بھجوائے گئے۔
برطانیہ اور امریکہ میں کورونا کی وجہ سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے اس کے باجود پاکستان کی ترسیلات میں اضافہ کافی حوصلہ افزا ہے۔
مالی سال 21 کے دوران ترسیلات زر گذشتہ مالی سال کے 1.778 بلین ڈالر کے مقابلے میں 2.70 تک پہنچ گئیں۔
پاکستان کی ترسیلات زر میں دیگر نئے ممالک سے بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ آسٹریلیا سے گزشتہ مالی سال595 ملین ڈالر( 75 فیصداضافہ) اور کینیڈا سے 586 ملین ڈالرز(87 اضافہ) بھجوائے گئے ہیں۔