مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کشمیریوں کے لیڈر نہیں ہو سکتے ۔ سلیکٹڈ کی نہ گھر میں عزت ہے نہ باہر۔
شاردہ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کشمیر کا مقدمہ ہار کر آئے اور پاکستانیوں سے کہا کہ دو منٹ کی خاموشی اختیار کرو ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی خاموشی ختم ہو گئی مگر عمران خان کی خاموشی ابھی تک ختم نہیں ہو رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ سے واپسی پر ورلڈ کپ جیتنے کا دعویٰ کیا گیا، پانی نہیں ملتا تو اسی ورلڈ کپ میں چلو بھر ڈوب مرو۔
مریم نواز نے کہا کہ میرے والد اور مریم نواز خالص کشمیری ہیں، یہاں ہر شخص میں مجھے نواز شریف نظر آرہا ہے، سابق وزیراعظم ہر شخص کے دل میں بستے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا لیڈر عمران خان جیسا بزدل انسان نہیں ہوسکتا، کشمیریوں کا لیڈر اور سپہ سالار وہی ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کہا تھا عمران خان جیسی سوغات کو جہاں سے لائے ہو واپس لے جاؤ،آج وہی سوغات پاکستانیوں پر قہر بن کر ٹوٹی ہے، سلیکٹڈ نے کشمیر کو بھارت کی جھولی میں ڈال دیا،ٹرمپ سے ملاقات کے بعد عمران خان نے کہا کہ میں ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں۔
مریم نواز نے کہا کہ ملک میں غریبوں کی کمر بوجھ سے نہیں مہنگائی کی وجہ سے جھکی ہوئی ہے، عمران خان کا نام لینے پر چینی اور آٹے کی قطاریں ذہن میں آتی ہیں، عمران خان روزہ داروں کو بھکاریوں کی طرح چینی دینے کے حوالے سے یاد آتا ہے، قطاروں میں چینی دینے کے ساتھ انگوٹھے پر نشان لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں عمران خان نے بلے کے نشان پر انتخابات چوری کیے تھے، عمران خان کا انتخابی نشان کشمیر فروشی،چینی چوری اور مہنگا آٹا ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو سلیکٹرز کے ساتھ مل اقتدار میں آیا ہو اسے آزادی کا کیا علم ہوگا، آر ٹی ایس بٹھا کر ووٹ چوری کرنے والے کو آزادی کی اہمیت کیا پتہ؟