ایران کے صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی کامیاب


تہران: ایران کے صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی کامیاب قرار پائے ہیں۔

ایران کے صدارتی انتخابات میں میدان مارنے والے ابراہیم ریئسی کے مدمقابل 3 امیدواروں نے نتائج کے اعلان سے قبل ہی شکست تسلیم کر لی۔

وزیرِاعظم عمران خان نے ابراہیم رئیسی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا کہ ’اسلامی جمہوریہ ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات میں تاریخی فتح سمیٹنے پر میں عزت مآب برادر ابراھیم رئیسی کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

غیر حتمی نتائج کے مطابق ابراہیم رئیسی نے ایک کروڑ 78 لاکھ ووٹ لیے جبکہ محسن رضائی 33 اور ناصر ہمتی کو 24 لاکھ ووٹ ملے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران میں نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی۔

انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت پانے والے 7 امیدواروں میں سے 3 نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے جس کے بعد 60 سالہ ابراہیم رئیسی کی پوزیشن کو مزید تقویت ملی۔

ابراہیم رئیسی نے 2017 میں منعقدہ صدارتی انتخابات میں حصہ لیا تھا مگر وہ موجودہ صدر حسن روحانی سے ہار گئے تھے۔ ایران میں ہر چار سال بعد صدر کا انتخاب کیا جاتا ہے جس کے امیدواروں کی منظوری شوریٰ نگہبان دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان اور سیکیورٹی فورسز کےدرمیان شدید جھڑپیں

60 سالہ ابراہیم رئیسی نے 1979 کے انقلاب ایرن کے فورا بعد ہی اہم عہدوں پر کام کیا ہے۔ صرف 20 سال کی عمر میں وہ ضلع کراج اور پھر ہمدان صوبے کے لیے پراسیکیوٹر مقرر ہوئے اس کے بعد انہیں تہران کے نائب پراسیکیوٹر کی حیثیت سے ترقی دی گئی۔

ابراہیم رئیسی 1989 میں تہران کے چیف پراسیکیوٹر بنے اور پھر سال 2004 میں نائب عدلیہ کے سربراہ کے عہدے پر 10 سال تک فائز رہے۔  2019 سے ابراہیم رئیسی عدلیہ کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔


متعلقہ خبریں