’ اسرائیلی آئرن ڈوم سسٹم نے اپنے ہی ڈرون کو مار گرایا ‘


معروف عسکری جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم حماس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران اپنے ہی ڈرونز کو نشانہ بناتا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی پر حالیہ جنگ کے دوران میں آئرن ڈوم نے اسرائیلی فوج کے ڈرون طیاروں کو بھی مار گرایا ہے۔

جریدے کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ آئرن ڈوم فضائی دفاعی نظام کی بیٹریوں نے اس کا “اسکائی لارک” ماڈل کا ایک جاسوس ڈرون طیارہ مار گرایا۔

العرییبہ نے عسکری جریدے کے حوالے سے بتایا ہے کہ آئرن ڈوم کو بنیادی طور پر راکٹ اور میزائل حملوں کے خلاف دفاع کے مقصد سے ڈیزائن کیا گیا تاہم ثانوی طور پر یہ نزدیکی دائرہ کار میں موجود طیاروں کے خلاف کارروائی کی بھی محدود صلاحیت رکھتا ہے۔

فلسطینیوں کی جبری بیدخلی سے جنگ دوبارہ چھڑ سکتی ہے، انتھونی بلنکن

جریدے کے مطابق طیارہ گرانے جانے پر اسرائیلی فوج اور حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے کہ آئرن ڈوم فضائی دفاعی نظام عملی طور پر 2010ء میں استعمال میں آنا شروع ہوا۔

جدید ترین دفاعی نظام سے متعلق “رافائیل کمپنی” نے اسرائیلی فوج کے تعاون سے 2007ء میں اس آئرن ڈوم کی تیاری کا آغاز کیا تھا۔ اس پر 21 کروڑ ڈالر لاگت آئی تھی۔

یہ دفاعی نظام ایک ریڈار مشین، ٹریکنگ سسٹم اور 20 میزائلوں کی حامل ایک بیٹری پر مشتمل ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں