اسرائیلی پولیس: درجنوں یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دیدی

اسرائیلی پولیس: درجنوں یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دیدی

بیت المقدس: اسرائیلی پولیس نے تین ہفتوں کی بندش کے بعد درجنوں یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دے دی۔ جس وقت یہودیوں کو مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخلے کی اجازت دی گئی اس وقت اسرائلی پولیس کی بھاری نفری وہاں متعین تھی۔

اسرائیل کا اگلا ہدف ترکی، افغانستان اور پاکستان ہیں، سراج الحق

اسرائیلی، فلسطینی اورعرب ذرائع ابلاغ کے مطابق فسلطین کی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بحالی امن کو مضبوط بنانے کی کوشش کو روندنے کے مترادف ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اتوار کی علی الصبح بھی اسرائیلی فورسز نے نمازیوں پر دھاوا بول کر 6 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق گرفتار ہونے والے افراد میں اسلامی اوقاف کا ایک چوکیدار اور ملازم بھی شامل ہے۔

اسرائیلی پولیس نے 45 سال سے کم عمر افراد کے مسجد اقصی میں داخل ہونے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ پر ایک بار پھر دھاوا

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے مسجد کے دروازوں پر سخت سیکیورٹی لگادی ہے اور نمازیوں کی تفصیلی جانچ پڑتال کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز نے صبح پہلے مسجد اقصیٰ کے احاطے کو فلسطینی نمازیوں سے خالی کرایا اور اس کے بعد اپنی موجودگی یقینی بنا کر یہودیوں کو داخلے کی اجازت دی۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے ہفتے کی شب سے لے کر آج صبح تک مغربی کنارے کے مختلف علاقوں سے 20 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کی شام بھی مشرقی بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

اسرائیلی یہودی خوف میں مبتلا

غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی گروپوں کے درمیان جاری فائر بندی پر ابھی تک عمل درآمد ہورہا ہے۔


متعلقہ خبریں