رحمان ملک کا سینیٹ سے ’جذباتی‘ الوداع

رحمان ملک کا سینیٹ سے ’جذباتی‘ الوداع

فوٹو: فائل


سابق وزیر داخلہ و پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما رحمان ملک بطور سینیٹر آج اپنے فرائص سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ 

رحمان ملک نے اپنے الوداعی پیغام میں کہا ہے کہ الوداع سینیٹ آج ہمارا ساتھ ختم ہوا، سفر میں جدا ہونے والے ساتھیوں کی مغفرت کے لیے دعا گو ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین کا انتخاب: سینیٹ میں زیادہ ووٹ کس کےہیں؟

پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہاں بہت سے دوست اور دشمن ملے جن سے زندگی کا سبق سیکھا، سینیٹ کو اسی طرح یاد رکھوں گا جیسے کوئی بچہ اپنا اسکول یاد رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان میں غریب کی خدمت کے لیے آتے ہیں لیکن آج ہم خود غرض ہوگئے ہیں، میں نےجمہوریت کی اقدار کوپامال ہوتے دیکھا۔

رحمان ملک نے کہا کہ ہمارے سینیٹ میں کوئی ضمیر والا نہیں، ہر عہدے کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اپنے ضمیر کی آواز سنی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہاں بہت سے کاموں میں مخالف کا سامنا رہا، داعش القائدہ سے زیادہ خطرناک ہے۔

پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ جب داعش کے خطرے کی بات کی تو میری مخالف کی گئی، سینیٹ کو قومی اسمبلی سے بھی کم اہمیت دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی کوشش سینیٹ الیکشن سے بھاگنا تھی لیکن ناکام ہوگئی، بلاول

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ اگر ایم این اے وزیراعظم بن سکتا ہے تو سینیٹر کیوں وزیراعظم نہیں بن سکتا، قومی اسمبلی کے بلز سینیٹ سے پاس ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے بلز اس کے بعد کہیں پاس نہیں ہوسکتے، نئے سینیٹرز کو کہوں گا ملک اورعام آدمی کی سربلندی کے لیے کام کریں۔


متعلقہ خبریں