نیر بخاری کے بیٹے پر فائرنگ کا مقدمہ درج


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نیئر حسین بخاری کے بیٹے پر فائرنگ کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کر لیا گیا ہے۔ 

تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں شاذل نامی شخص کے نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن کے مطابق راضی نامے کے لیے ایف سیون میں دعائے خیر ہورہی تھی، ملزم نے پستول نکال کر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور پنجاب کے7 شہروں میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

نیئر حسین بخاری کے بیٹے کو ایک گولی ٹانگ اور ایک ہاتھ پر لگی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے ایک جرگے میں ہونے والے جھگڑے کے نتیجے میں فائرنگ ہوئی تھی جس کے باعث تین افراد زخمی ہو گئے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق جرگہ اسلام آباد کے سیکٹر ای-7 کے ایک گھر میں منعقد ہوا تھا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جرگے کے دوران ہونے والے جھگڑے کے دوران فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہو گئے تھے۔

اسلام آباد: پولیس افسران مارکیٹوں و بازاروں میں پیدل گشت کرینگے،ایس ایس پی

فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد میں سابق چیئرمین سینیٹ اور پی پی کے مرکزی جنرل سیکریٹری نیر حسین بخاری کا بیٹا جرار بخاری بھی شامل تھا۔

ہم نیوز کے مطابق فائرنگ کی اطلاع ملنے پر تھانہ کوہسارکی پولیس سمیت دیگر متعلقہ ادارے اور ریسکیو کے رضاکار فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے اور انہوں نے زخمیوں کو پولی کلینک اسپتال منتقل کردیا گیا۔

علاقہ پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے جائے وقوع پر ثبوت و شواہد اکھٹے کیے اور مزید تفصیلات جاننے کے لیے جرگے میں موجود افراد کی بیانات بھی قلمبند کیے۔

ہم نیوز کے مطابق نیر حسین بخاری کا اس ضمن میں کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کا چند روز قبل جھگڑا ہوا تھا اور اسی پر جرگہ ہو رہا تھا۔

اسلام آباد:یونیورسٹی کے باہرخونی تصادم، ایک طالبعلم جاں بحق

پی پی کے مرکزی جنرل سیکریٹری نیر حسین بخاری کے مطابق جس کے گھر پر جرگہ تھا اسی نے میرے بیٹے پر فائرنگ کی۔ انہوں ںے کہا کہ پستول چھیننے کی کوشش کے دوران دو دیگر افراد بھی زخمی ہو ئے۔


متعلقہ خبریں