کورونا کی نئی قسم زیادہ جان لیوا

کورونا وائرس دماغی توازن خراب کر سکتا ہے، تحقیق

فائل فوٹو


لندن: برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا کی نئی قسم زیادہ جان لیوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں آنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم جان لیوا ہے اور یہ زیادہ خطرناک ہے۔

برطانوی ماہرین نے حکومتی ویب سائٹ پر نیا ڈیٹا جاری کر دیا۔ سائنسدانوں کے مطابق نئی قسم سے اسپتالوں میں داخلے اور موت کا خطرہ زیادہ بڑھ گیا ہے۔

اس نئی قسم بی 1.1.7 کے حوالے سے نئی تفصیلات کو برطانوی حکومت کی ویب سائٹ پر ایک دستاویز کی شکل میں جاری کیا گیا۔

اس نئی قسم کے نتیجے میں اموات کی شرح میں اضافے کی وجوہات کو مکمل طور پر واضح نہیں کیا گیا، کچھ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ بی 1.1.7 سے متاثر افراد میں وائرل لوڈ زیادہ ہوتا ہے، جس کے باعث وائرس نہ صرف زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے بلکہ مخصوص طریقہ علاج کی افادیت کو بھی ممکنہ طور پر متاثر کرسکتا ہے۔

مگر سائنسدانوں کی جانب سے یہ سمجھنے کی کوشش کی گئی کہ اس نئی قسم کے نتیجے میں موت کا خطرہ کس حد تک بڑھ سکتا ہے۔

برطانیہ میں کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ایک لاکھ 17 ہزار سے زیادہ اموات ہوئی ہیں، جن میں سے نصف ہلاکتیں گزشتہ سال نومبر کے بعد ہوئیں، جب وہاں یہ نئی قسم پھیلنا شروع ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا: دنیا بھر میں10 کروڑ 93 لاکھ سے زائد افراد متاثر

واضح رہے کہ برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم گزشتہ سال ستمبر میں سامنے آئی تھی۔ جو اب تک کم از کم 82 ممالک تک پہنچ چکی ہے اور امریکہ میں یہ دیگر اقسام کے مقابلے میں 35 سے 45 فیصد زیادہ آسانی سے پھیل رہی ہے۔

اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ایسے شواہد ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا کی نئی قسم کا وائرس زیادہ مہلک ہو سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں