14 سالہ بچہ رمیز راجہ کے نقشِ قدم پر

14 سالہ بچہ رمیض راجہ کے نقشِ قدم پر چل پڑا

جسمانی معذوری کو پسندیدہ کھیل کرکٹ سے دوری کا عذر نہ بننے دینے والے 14 سالہ عمر اعجاز نے رمیز راجہ کو اپنا آئیڈیل قرار دے دیا ہے۔ 

صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقہ ماڈل کالونی گلبرگ کا رہائشی 14 سالہ عمر اعجاز ایسے زبردست انداز میں تجزیہ پیش کرتا ہے کہ سن کر کرکٹ کے کھیل میں طویل تجربہ رکھنے والے کسی ماہر کمنٹیٹر کا گمان ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل فائنل: کمنٹری پینل کے اراکین نے قومی لباس زیب تن کر لیا

کم عمر کرکٹ ایکسپرٹ عمر اعجاز اوسٹیئو جینیسز امپرفیکٹا کی بیماری میں مبتلا ہے، اس بیماری میں ہڈیاں درست ہئیت میں نہیں بنتیں۔

عمر اعجاز نے معذوری کے باوجود اپنی پہچان بنا لی ہے، وہ یوٹیوب چینل پر تجزیے اور تبصرے کرتے ہیں۔ کم عمر کمنٹیٹر نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پاکستان کے نامور کمنٹیٹر رمیض راجہ کے فین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں پاکستان کے میچز کی رمیض راجہ جیسی کمنٹری کروں کیونکہ میں خود تو کرکٹ نہیں کھیل سکتا۔

کرکٹ سے جنون کی حد تک لگاو رکھنے والا عمر اعجاز معذوری میں بھی کرکٹ کھیلنا نہیں چھوڑتا.

عمر اعجاز کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی معذوری کبھی بھی شوق کی تکمیل میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے بولنے کی صلاحیت سے مالا مال کیا۔

متوسط گھرانے سے وابستہ عمر کے والد بیٹے کے بہتر مستقبل کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے تعاون کے خواہاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر کورونا میں مبتلا

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز احمد نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ پی سی بی میں اس کو کوئی عہدہ مل جائے وہ اس کی گرومنگ کریں اور انہیں سپورٹ کریں۔ عمر اعجاز کو نظر کی کمزوری کا بھی سامنا ہے۔

مشکل اور معذوری کے باوجود معاشرے میں خود کو کیسے منوانا ہے عمر اعجاز اس کی زندہ مثال ہے، وہ اپنے اہل خانہ کے لیے قابل فخر ہونے کے ساتھ خصوصی افراد کیلئے مشعل راہ بھی ہے۔


متعلقہ خبریں