علی بابا کمپنی کے بانی تاجر رہنماؤں کی فہرست سے باہر

علی بابا کمپنی کے بانی کاروباری رہنماؤں کے فہرست سے باہر

بیجنگ: چین کے سرکاری اخبار نے علی بابا کے بانی جیک ما کو کاروباری رہنماؤں کی فہرست سے خارج کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین کے ایک سرکاری اخبار نے کاروباری شخصیات کی فہرست میں علی بابا گروپ کے بانی جیک ما کو شامل ہی نہیں کیا جس سے ظاہر ہوا کہ چین کے کاروباری معاملات میں ان کی حیثیت کم ہو چکی ہے کیونکہ سب سے مشہور تاجر کا ذکر نہیں تھا۔

آن لائن ای کامرس کمپنی و اسٹور علی بابا کے بانی جیک ما اکتوبر 2020 سے منظر عام سے غائب تھے اور سال نو کے موقع پر ان کے لاپتا ہونے کی چہ مگوئیوں سے دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔

جیک ما اکتوبر 2020 میں اس وقت سے غائب ہیں، جب انہوں نے ایک ایونٹ میں چینی حکومت کی انٹرنیٹ سے متعلق پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔

مذکورہ تنقید سے قبل وہ ایک ٹی وی گیم شو کے ججز کے پینل میں بھی شامل تھے اور انہیں سال 2020 کے آخر تک اس ججز کے پینل میں شریک ہونا تھا مگر وہ غائب ہوگئے تھے اور انہیں مذکورہ پروگرام میں بھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

جیک ماہ  کی کمپنی کی جانب سے پیش کیے جانے والے دنیا کے سب سے بڑے آئی پی او کو لانچنگ سے پہلے ہی چینی ریگولیٹرز کی جانب سے رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

خیال رہے کہ جیک ما نے 2018 میں اپنی ای کامرس کمپنی و اسٹور علی بابا کی چیئرمین شپ سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا اور وہ ستمبر 2019 میں وہ کمپنی سے باضابطہ طور پر الگ ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سر کی جوؤں نے بھی مشہور کر دیا

علی بابا نے مئی 2019 میں بطور استاد کام کرنا شروع کردیا تھا اور انہوں نے چین کے دیہی علاقوں کے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کے لیے ایوارڈز و تربیتی پروگرام کا اعلان کیا تھا۔

اگرچہ وہ اب علی بابا کے چیئرمین نہیں ہیں تاہم انہوں نے ہی مذکورہ کمپنی کو بنایا تھا اور وہ اب بھی اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں