پنجاب: 2020 میں خواتین سے زیادتی کے 3 ہزار سے زائد واقعات

گریٹر اقبال پارک کیس:لڑکی کے جسم پر خراشوں اور نیل کے نشان

لاہور: سال 2020 کے دوران پنجاب میں خواتین سے زیادتی کے 3 ہزار سے زائد واقعات سامنے آئے۔

سرکاری اعدادو شمار کے مطابق پنجاب میں خواتین سے زیادتی کے 3 ہزار 264 اور اجتماعی زیادتی کے ایک سو 81 کیسز رپورٹ ہوئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق زیادتی کے 2 ہزار 255 مقدمات کا چالان ہوا جبکہ 4 سو 44 کیسز زیر تفتیس ہیں. اجتماعی زیادتی کے ایک سو 24 مقدمات میں چالان مکمل ہو سکا جبکہ  23 زیر تفتیش اور 34 کیسز عدم ثبوت کی بنیاد ہر خارج کر دیے گئے۔

اسی طرح زیادتی کے 5 سو 58 کیسز عدم ثبوت کی بنیاد پر خارج کر دیے گئے۔

مزید پڑھیں: بچوں اور خواتین سے زیادتی: وزیراعظم کی سخت قانون لانے کی ہدایت

ڈی آئی جی پولیس آپریشنز اشفاق احمد خان کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اعداد و شمار دیکھیں تو یہ پچھلے سالوں کی نسبت کم ہیں اور بہت سے مقدمات میں پولیس کام بھی مکمل کر چکی ہے۔

خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنیوالی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پولیس کے اعداد و شمار اصل کیسز سے بہت کم ہیں۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر وائس بشری خالق کا کہنا ہے یہ کیسز اصل میں رپورٹ ہونے والے کیسز سے زیادہ ہوتے ہیں لیکن خواتین خاندانی دباؤ میں آکر رپورٹ نہیں کرتیں جبکہ کچھ پولیس کے نظام کے باعث تھانے نہیں جاتیں۔

ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نگہت داد  کا کہنا ہے کہ زیادتی کا شکار خواتین کی ویڈیو بناکر بعد میں انہیں بلیک میل بھی کیا جاتا ہے۔

سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات کو روکنے کے لیے معاشرے کے ہر طبقہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ صنف نازک معاشرے کی ترقی میں بلا خوف و خطر اپنا کردار ادا کرسکے۔


متعلقہ خبریں