پنجاب: رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں 10فیصد کمی

لاہور: سیکیورٹی اداروں کی کارروائی، 2 مبینہ دہشتگرد گرفتار

لاہور: انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) پنجاب نے سال 2020 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق پچھلے 6 سال کے مقابلے میں رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں 10 فیصد کمی آئی۔

ترجمان سی ٹی ڈی کی جانب سے پریس ریلیز کے مطابق 2014 کے مقابلےمیں رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں 10فیصد کمی ہوئی۔

ترجمان کے مطابق صوبے میں فرقہ ورانہ دہشتگردی کا کوئی بھی واقعہ رواں سال میں رپورٹ نہیں ہوا۔ رواں سال 13 برس بعد پنجاب میں کوئی بھی خودکش دھماکہ نہیں ہوا۔ رواں سال 24 نومبر کو ایک خود کش بمبار کو دھماکہ کرنے سے قبل مار دیا گیا۔

ترجمان کے مطابق رواں سال  1173 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیے گئے اور 157 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق صوبے میں دہشتگردی کے 24 منصوبے ناکام بنائے گئے اور کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 50 اہم دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی میں انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) کے سرکاری اسلحہ میں خردبرد کا انکشاف ہوا تھا۔

محکمہ انسداد دہشت گردی میں کالی بھیڑوں نے سرکاری اسلحہ ہی غائب کردیا تھا اور واقعہ میں ملوث برطرف ہیڈ کانسٹیبل محمد نذیر کے خلاف سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق سی ٹی ڈی کے اسلحہ خانے میں چھ اٹلین ساختہ بریٹا پستول کی جگہ لوکل پستول جمع کرائی گئی جبکہ امریکی ساختہ سیون گلاک پستول کے مختلف حصوں کو لوکل میڈ حصوں سے تبدیل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 2 ملزمان گرفتار

مقدمے کے متن کے مطابق سرکاری پستول کو بھی غیر معیاری اسلحہ سے تبدیل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق برطرف ہیڈ کانسٹیبل محمد نذیر اسلحہ کی حفاظت کا ذمہ دار تھا۔ تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ اہلکار 2001 سے سی ٹی ڈی میں تعینات تھا۔ وہ 2010 میں بھی اسلحہ کی خورد برد میں ملوث رہا ہے۔


متعلقہ خبریں