فیس بک کے خلاف مقدمہ درج

فائل فوٹو


نیویارک: مارکیٹ میں تسلط قائم رکھنے کے لیے اپنے حریفوں کے خلاف مبینہ طور پر استحصالی حکمت عملی اپنانے کے الزام میں سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ فیس بک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

فیس بک کے خلاف یہ مقدمہ امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے نیویارک کی مقامی عدالت میں میں دائر کیا گیا ہے۔

آٹارنی جنرل آف نیویارک لیٹیٹا جیمز کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک نے صارفین کے حقوق غصب کرتے ہوئے اپنے حریفوں سے مسابقت ختم کرنے اور اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے غیر قانونی حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔

مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ فیس بک کی جانب سے حریف کمپنیوں کو کمزور کر کے ان کی جبری خریداری کے اس استحصالی عمل کو روکنا ضروری ہے تاکہ مارکیٹ میں سرمایہ داروں کا اعتماد بحال ہوسکے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مقدمہ ہارنے کی صورت میں فیس کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو فروخت کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔ فیس بک نے 2012 میں انسٹاگرام کو ایک ارب ڈالر جبکہ واٹس ایپ کو 2014 میں 19 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔

مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ کی لائیو اسٹریم: فیس بک اور یوٹیوب پر مقدمہ درج
مقدمے کے خلاف اپنے جوابی بیان میں فیس نے کہا ہے کہ حکومت کا یہ قدم کامیاب کاروباری کمپنیوں کو سزا دینے کے سوا کچھ نہیں ہے۔

فیس بک کا مزید کہنا ہے کہ صارفین کسی دوسرے پراڈکٹ یا کسی دوسری کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کے حوالے سے بااختیار ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال مئی میں فیس بک نے دنیا کی مقبول ترین اینیمیٹڈ تصاویر شیئر کرنے والی کمپنی گفی کو بھی خرید لیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک نے گفی کمپنی کے حصص 4 سو ملین ڈالرز میں خرید کر اس کی ملکیت حاصل کرلی تھی، جس کے بعد دنیا کی تین بڑی کمپنیاں انسٹاگرام، واٹس ایپ، گفی فیس بک کی زیر ملکیت آگئی تھیں۔


متعلقہ خبریں