گندم کی امدادی قیمت 1650 روپے فی من مقرر



اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے گندم کی امدادی قیمت 1650 روپے فی من مقرر کر دی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ سب سے زیادہ گندم پیدا کرتے ہیں، حکومت سندھ کے بروقت گندم ریلیز نہ کرنے سے بحران پیدا ہوا، کوشش ہے آٹے کی قیمت زیادہ نہ بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کو سبسڈی دی جائے گی، امدادی قیمت سے کسان اور عوام دونوں خوش ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آٹا بنیادی ضروت ہے، کوشش ہے مزید اس کی قیمت نہ بڑھے، سندھ حکومت انٹرنیشنل مارکیٹ سے بھی زائد ریٹ پر گندم دے رہی ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ سبسڈی ان لوگوں کو ملنی چاہیے جو حق دار ہیں، سبسڈی دینے کے معاملے پر سنجیدگی سےغور شروع کر دیا گیا ہے۔

گندم کی امدادی قیمت دو ہزار روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش

ملک میں کورونا کی صورتحال سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات  بڑھ رہی ہیں، کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرنا ہو گا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاروبار اور انڈسٹریز کے علاوہ دیگر چیزوں پر سختی کریں گے، ہر وہ سرگرمی جس سے روزگار متاثر نہیں ہوتا اس پر نظر رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس سرگرمی سے روزگار اور معیشت نہیں جڑی ہوئی اس پر پابندی لگائیں گے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ  قائداعظم کے مزار پرجو کچھ ہوا اس پر لوگ مشتعل تھے،عوام کے پریشر کی وجہ سے رینجرزکو یہ اقدام کرنا پڑا، پاک فوج کا خود احتسابی عمل حرکت میں آیا ہے اور 2 افسران کو ہٹا دیا گیا، افواج پاکستان کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بروقت مقدمہ درج ہوتا تو معاملہ زیادہ پیچیدہ نہ ہوتا، سندھ حکومت کو بھی پولیس میں بغاوت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کرنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں