اسلام آباد: امریکی سفارتخانے کے چیف سیکیورٹی افسر تیمور پیرزادہ کے خلاف سرکاری کام میں مداخلت کا مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے ایس ایچ او سمیت دیگر اہلکاروں کو دھکے دیے اورحملہ کرنے کی کوشش کی۔
پولیس کی مدعیت میں درج مقدمہ میں چیف سیکیورٹی افسر کے متعلق کہا گیا ہے کہ اس نےحادثے میں ملوث امریکی سفارت کار کو بمعہ گاڑی جائے وقوعہ سے فرارکرانے کی کوشش بھی کی۔
گزشتہ روزامریکی سفارتخانے کے سیکنڈ سیکریٹری چاڈ ریکس نے گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کو شدید زخمی کر دیا تھا۔ حادثے کے بعد چاڈ ریکس نے خود کو گاڑی میں بند کرلیا تھا۔
چاڈ ریکس نے جائے حادثہ پر پہنچنے والے پولیس حکام سے اس وقت تک بات نہیں کی جب تک امریکی سفارتخانے کے دیگر اہلکار موقع پر نہیں پہنچے۔
امریکی سفارتخانے کی جانب سے آنے والوں میں چیف سیکیورٹی افسر تیمور پیرزادہ بھی شامل تھا جس نے پولیس پردباؤ ڈالنے اور ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی۔
حادثے کے بعد پولیس نے گاڑی کو قبضے میں لے کر چاڈ ریکس کو تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا اور جب امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں نے ملزم سے ملاقات کرنا چاہی تو اس کی اجازت نہیں دی گئی۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت کار کی گاڑی سے ٹکر کا رواں ماہ پیش آنے والا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ سات اپریل2018 کو پیش آنے والے حادثے میں عتیق بیگ نامی نوجوان جاں بحق اور اس کا کزن زخمی ہوگیا تھا۔
فروری 2013 میں امریکی سفارت خانے کے انتظامی نائب نے مارگلہ ایوینیو کے قریب دو موٹرسائیکل سواروں کو اپنی لینڈ کروزر سے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔
2010 میں امریکی سفارت خانے کے فورس پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے افسر نے موٹرسائیکل سوار نوجوان کو سیونتھ ایوینیو پرگاڑی کی ٹکر سے ہلاک کر دیا تھا۔