لاہور: وفاق اورپنجاب میں حکومت کی حلیف جماعت پاکستان مسلم لیگ ق نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں شرکت نہیں کی۔
اگر نیب کیسز میں رعایت دینی ہے تو اپوزیشن سے مکالمے کا کیا فائدہ؟ وزیر اعظم
ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چودھری مونس الٰہی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے اتحاد ووٹ کی حد تک ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ معاہدے میں وزیراعظم عمران خان کے کھانے کھانا شامل نہیں ہے۔
ہمارا پی ٹی آئی سے اتحاد ووٹ کی حد تک ہے۔ ہمارے معاہدے میں @ImranKhanPTI کے کھانے کھانا شامل نہیں۔ #PTI #PMLQ
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) November 5, 2020
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں ق لیگ کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوا۔ اس ضمن میں ق لیگ کا مؤقف ہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران وزیراعظم کی جانب سے ان سے کسی بھی قسم کی کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔
ممکن ہے حکومت سے الگ ہو جائیں، رہنما ق لیگ
ق لیگ کی قیادت نے گندم کا سرکاری ریٹ دو ہزار روپے فی من مقرر کرنے کی درخواست کی تھی لیکن وہ منظور نہیں کی گئی۔
تحفظات دور نہ ہونے پر ق لیگ کا چار آپشنز پر غور
اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کے صاحبزادے چودھری مونس الٰہی نے حکومتی پالیسیوں کو کسان کش قرار دیتے ہوئے تنقید کی تھی۔