کیا نوازشریف نے پارٹی نہیں بدلی تھی؟ جلیل شرقپوری



لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ناراض رکن جلیل شرقپوری نے پارٹی قیادت سے بدتمیزی کرنے والے رکن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  نوازشریف اور رانا ثناءاللہ نے کل تک کارروائی نہ کی تو سمجھوں گا کہ اس واقعے کے پیچھے وہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اختلاف رائے سننا اور برداشت کرنا چاہیے۔ نوازشریف سے کچھ اصولی اختلافات ہیں۔ سب لوٹے ہیں، کیا نوازشریف نے پارٹی نہیں بدلی تھی؟

انہوں نے کہا کہ میں مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہوں، شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا ہے۔

پارٹی کا شو کاز نوٹس سیاسی پارٹی آرڈر 2002 کے خلاف ہے، جلیل شرقپوری

ان کا کہنا تھا کہ میں عرصہ 8 سے 9 سال سے تحریک انصاف کے ساتھ کام کررہا تھا پہلی مرتبہ ن لیگ کا ٹکٹ نوازشریف کے کہنے پر لیا۔ خان صاحب کے ویژن کو سپورٹ کرتا تھا پھر بھی انکی ٹکٹ قبول کی۔

جلیل شرقپوری نے کہا کہ جماعتوں میں رواج ہونا چاہیے ویژن کیخلاف آواز کو سننا چاہیے، بدتمیزی کرنے والے شخص کو نوٹس تک نہیں دیا گیا، اداروں کے ساتھ ٹکراوَ کسی صورت مفاد میں نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں