ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، شبلی فراز



اسلام آباد:  وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاشی کمزوریوں کے باعث خارجہ پالیسیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ معاشی سرگرمیوں کا فروغ اور کاروبار دوست ماحول کی فراہمی ترجیح ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوامی خوشحالی اور مسائل کے حل کے لیے اداروں کا استحکام ضروری ہے۔ حکومت نے اخراجات میں کمی کے ساتھ درآمدات میں بھی کمی کی ہے۔ اقتصادی استحکام ملک کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے مواقع فراہم کر رہے ہیں ۔ ملک کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لئے فنون لطیفہ کا کرادار اہم ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا میں کمی کے بعد پاکستانی معیشت میں تیزی آئی، بلوم برگ

دوسری جانب عالمی بینک نے کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم کرنے کیلئے لگائے گئےلاک ڈاون کے باعث دنیا میں غربت کی شرح گزشتہ22 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

عالمی بینک نے دنیا بھر میں غربت کی شرح سے متعلق جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا کہ2021تک ساڑھے دس کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکار ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق انتہائی غربت کی کیٹیگری میں ان افراد کا شمار کیا گیا ہے جن کی روزانہ کی آمدن تین سو بارہ روپے سے کم ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا سے قبل انتہائی غربت کی شرح سات اعشاریہ نو فی صد تک کم ہونے کا امکان تھا لیکن لاک ڈاون نے اس کو نو اعشاریہ چار فی صد تک پہنچا دیا۔ غربت کی یہ شرح1998 کے بعد بلند ترین ہے۔

کورونا وائرس کے دوران ساری دنیا میں کاروباری سرگرمیاں تعطل کا شکار ہوئی جس سے لوگوں کا روزگار متاثر ہوا۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق وبا کے دوران صرف ٹیکنالوجی انڈسٹری نے ترقی کی ہے۔ عالمی بینک2013 سے کوشش کر رہا ہے کہ2030 تک دنیا کی تین فیصد آبادی روزانہ 1.90 ڈالر کمانے کے قابل ہوجائے۔


متعلقہ خبریں