چیئرمین پی ٹی وی ارشد خان کی تقرری کالعدم قرار

چیئرمین پی ٹی وی ارشد خان کی تقرری کالعدم قرار

فائل فوٹو


اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی وی ارشد خان کی تقرری کالعدم قرار دے دی ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ٹی وی میں غیر قانونی تعیناتیوں کے خلاف فیصلہ سنایا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے23 اگست2020 کوچیئرمین، ایم ڈی پی ٹی وی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان کی تعیناتی کے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

پی ٹی وی یونین کے جنرل سیکرٹری پرویز اختر بھٹی نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ چیئرمن بورڈ آف ڈائریکٹر کی تعیناتی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ ارشد خان کی تعیناتی عدالت کے 7 مئی کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔

ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی تھی کہ پی ٹی وی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق عمل میں لائی جائے۔

محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سناتے ہوئے عدالت نے چیئرمین پی ٹی وی ارشد خان کی تقرری کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل انڈی پینڈنٹ ڈائریکٹرز کی تعیناتیاں بھی غیر قانونی قرار دے دی ہیں۔عدالت نے چیف نیوزاینڈ کرنٹ افیئرز قطرینہ حسین کی تقرری درست قرار دی ہے۔

قطرینہ حسین کو جنوری2020 میں سرکاری ٹی وی میں نیوزاینڈ کرنٹافیئرز کا سربراہ مقرر کر دیا گیا تھا۔ ایم ڈی پی ٹی وی کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق چیف نیوزاینڈکرنٹافیئرز کی حیثیت سے قطرینہ حسین کی ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 70 ہزار روپے مقررکی گئی ہے۔

ارشد خان2019 میں پاکستان ٹیلی ویڑن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے عامر منظور کو ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں