اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ سی سی پی او نہ بتائیں کہ ہمیں کب باہر نکلنا ہے اور کب نہیں؟ انہیں باتوں کے بجائے کام کر کے دکھانا چاہیے۔
ہم نیوز کے پروگرام ’بریکنگ پوائنٹ ودھ مالک‘ میں اسد عمر نے سی سی پی لاہور کے موٹر وے واقعہ سے متعلق بیان کی مذمت کی۔
انہوں نے وزرا پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر کا یہ کام نہیں کہ ٹی وی پر بیٹھ کر چیمپئن بنے اور سزا سناتے رہیں۔
متنازعہ بیان پر سی سی پی او لاہور کمیٹی برائے قانون و انصاف میں طلب
اسد عمر نے کہا کہ حکومت کا حصہ ہوں تو ٹی وی پر بیان بازی کے بجائے وزیراعظم کو براہ راست مشورہ دے سکتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام ٹی وی پر بیان بازی نہیں ہے یہ اپوزیشن کا کام ہے۔
خیال رہے کہ موٹر وے پر خاتون کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد عمر شیخ نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ یہ خاتون رات 12 بجے لاہور ڈیفنس سے گوجرانوالہ جانے کے لیے نکلی ہیں، حیران ہوں کہ تین بچوں کی ماں ہے، اکیلی ڈرائیور ہونے کے باجود وہ جی ٹی روڈ کیوں گوجرانوالہ نہیں گئیں؟ اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی ، وہ جی ٹی روڈ سے کیوں نہ گئيں جہاں آبادی تھی؟
عمرشیخ کے اس بیان پر عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر شدید رد عمل سامنے اور انہیں ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ سی سی پی او کے بیان پر عوام، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے نمائندوں نے شدید رد عمل دیا اور سوشل میڈیا پر سی سی پی کو ہٹاؤ Remove CCPO ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔