مہمند ماربل مائنز حادثہ: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا متاثرین کیلئے پیکج کا اعلان

محمود خان (mehmood khan)

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں ماربل مائنز حادثے کے متاثرین کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کردیا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے امداد جبکہ زخمیوں کو ایک، ایک لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ غم کی اس گھڑی میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دی جا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ ضلع مہمند میں ماربل کی کان بیٹھنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 22 ہوگئی۔

ریسکیو حکام کے مطابق مہمند زیارت ماربل مائنز کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی۔ حادثے میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 22ہوگئی۔

ریسکیو ذرائع کے مطاب نو مزدوروں کو زخمی حالت میں نکالنے کے بعد علاج معالجے کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ڈی جی ریسکیو کے مطابق اب تک ملبے سے 14 مزدوروں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اور ڈی جی ریسکیو مہمند کی تحصیل صافی پہنچ گئے ہیں جہاں پاک آرمی، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔

ڈی جی پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا تھا کہ ملبے سے 22 لاشوں کو نکالا گیا جب کہ 9 افراد زخمی ہیں جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مز ید افراد کو ملبے سے نکالنے کے لیے آپر یشن جاری ہے جبکہ  ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں سے بھی رابطے میں ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈیگاری کان حادثہ: جاں بحق ہونے والے کان کنوں کی تعداد 9 ہوگئی

ہم نیوز کے مطابق یہ افسوسناک سانحہ کے پی کے ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں پیش آیا ہے جہاں زیارت ماربلز کی کان بیٹھی ہے۔

کان بیٹھنے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس اور امدادی رضاکار ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں لیکن انہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

ہم نیوز نے علاقہ ڈی پی او کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملبہ بہت زیادہ ہے اور ہیوی مشینری نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈی پی اومہمند کا کہنا ہے کہ ملبے میں بڑے بڑے پتھر موجود ہیں جنہیں صرف ہیوی مشینری کی مدد سے ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔

ہم نیوز کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں ڈی پی او مہمند نے کہا کہ ہیوی مشینری اور دیگر امدادی سامان و ٹیمیں طلب کرلی گئی ہیں۔

ابتدا میں پولیس نے بتایا تھا کہ کان تین چار جگہوں سے بیٹھی ہے جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہے۔ اس وقت تک سات مزدوروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ متعدد مزدور ملبے تلے دبے ہوئے تھے۔

ملبے تلے دبے ہوئے مزدوروں کو نکالنے کے لیے پولیس اور علاقہ مکینوں سمیت ریسکیو کے ذمہ دار اداروں کی مدد سے آپریشن جاری ہے۔

ڈی جی ریسکیو کا کہنا ہے کہ ملبے تلے دبے ہوئے 14 افراد کو نکال لیا گیا ہے جب کہ تین زخمیوں کو علاج معالجے کے لیے اسپتال منتقل کردیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈی جی ریسکیو کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیوں میں ریسکیو 1122 مہمند ،پشاور اور چارسدہ کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دوران سرچ آپریشن تین مرتبہ لینڈنگ سلائیڈ نگ بھی ہوئی ہے لیکن اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ریسکیو اہلکار محفوظ رہے ہیں۔

امدادی کارروائیوں میں ریسکیو کی آٹھ ایمبولنسیز، تین ریسکیو وہیکلز، ریکوری وہیکلز اور دیگر متعلقہ مشینری و عملہ حصہ لے رہے ہیں۔

ہم نیوز کے استفسار پر ڈی جی ریسکیو نے بتایا کہ امدادی سرگرمیوں میں ریسکیو 1122 کے 120 اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں