شوگر انکوائری کمیشن: حکومت نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

ڈینیل پرل قتل کیس:ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاق نے شوگر انکوائری کمیشن کو کالعدم قرار دینے کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چینلج کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کا 17اگست کا فیصلہ معطل کیا جائے۔ وفاقی حکومت نے اپیل اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید کے توسط سے دائر کی ہے۔

سندھ کے بیس سے زائد شوگر ملز مالکان نے شوگر انکوائری کمیشن کی تشکیل اور رپورٹ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ نے 17 اگست کو شوگر انکوائری کمیشن اور رپورٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نئی آزادانہ تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ نیب اور ایف بی آرگزشتہ کمیشن رپورٹ سے ہٹ کر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے۔ کمیشن میں شوگر انڈسٹری سے متعلق معلومات رکھنے والوں کو بھی شامل کیا جائے۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ کسی کو غیر قانونی یا ناجائز سبسڈی دی گئی ہے تو پتا لگایا جائے اور کسی حکومتی عہدیدار نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا تو تحقیقات کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: شوگر انکوائری کمیشن اور رپورٹ کالعدم قرار

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس قوانین کے مطابق تحقیقات کرے جب کہ ایف آئی اے بھی اس حوالے سے از سر نو تحقیقات کرے۔ سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن اور اسٹیٹ بینک اپنی ذمہ داری ادا کریں۔

کمیشن رپورٹ

انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں چینی بحران کا ذمہ دار ریگولیٹرز کو قرار دیا گیا ہے۔ ریگولیٹرزکی غفلت کے باعث چینی بحران پیدا ہوا اورقیمت بڑھی۔ 5 سال میں 29ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وفاق نے 15.20 ارب روپے کی سبسڈی دی اور سندھ حکومت نے 9.3 ارب روپے کی سبسڈی دی۔

رپورٹ کے مطابق 5سال میں 88 شوگر ملزکو 29 ارب کی سبسڈی دی گئی۔ 5سال میں ان شوگر ملز نے 22 ارب روپے کا انکم ٹیکس دیا۔ ان شوگر ملز نے 12 ارب کے انکم ٹیکس ریفنڈز لیے یوں کل 10 ارب روپے انکم ٹیکس دیا گیا۔

کمیشن نے رپورٹ میں لکھا کہ سندھ حکومت نے 9.3 ارب روپے کی سبسڈی دے کر اومنی گروپ کو فائدہ پہنچایا۔

فارنزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جب کہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکے متاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔

چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فارنزک کرنے والے کمیشن کی حتمی رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور عمرشہریار چینی بحران کے ذمے دار قرار دیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں