جعلی میڈیکل رپورٹس بنانا جرم ہے ذمہ داروں کو سزا ہونی چاہیے، فواد چوہدری


اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جعلی میڈیکل رپورٹس بنانا جرم ہے ذمہ داروں کو سزا ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی انتظامیہ کی کارکردگی سب کو نظر آنی چاہیے اور میں اختیارات صرف وزیراعلیٰ ہاؤس تک رکھنے کے حق میں نہیں ہوں۔ اگر اختیارات صوبے میں نچلی سطح پر تقسیم ہوں تو مسائل کم ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومت کو اختیارات کی تقسیم میں پہل کرنا چاہیے جبکہ کسی بھی پارٹی کے وزرا نچلی سطح پر اختیارات کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے لیکن یاد رہے کہ فیڈریشن انصاف پر قائم رہتا ہے اور وہ اختیارات کی تقسیم سے ہوتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ شہبازشریف، قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ نے کتنے اخراجات کیے سب کو علم ہے۔ مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ نے اپنے دورے وزارت میں 14 ٹریلین خرچ کیا ہے جبکہ سندھ بہت زیادہ پیسہ گھوٹکی کے نام پر لیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق میری پیش گوئی صحیح ثابت ہوئی، ایک طرف بے روزگاری بڑھی تو دوسری طرف روزگار بھی لوگوں کو ملا۔ آنکھیں بند کر کے ٹیکنالوجی سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اختلاف رائے کا احترام ہونا چاہیے ورنہ انتہا پسندی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

فواد چوہدری نے ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی وقت کی اہم ضرورت ہے اور صوبائی اسمبلیوں کے بھی اپنے یوٹیوب چینلز ہونے چاہئیں۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کو لے کر ان کے اہلخانہ کو بھی پریشانی نہیں ہے کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ نواز شریف اب ٹھیک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی واپسی کیلیے برطانوی حکومت سے رابطہ درست فیصلہ ہے، فواد چودھری

انہوں نے کہا کہ نواز شریف تو صحتیاب ہیں اور وہ کافی پیتے ہیں، باہر جاتے ہیں۔ میں پھر کہوں گا کہ جعلی میڈیکل رپورٹس بنانا جرم ہے اور ذمہ داروں کو سزا ہونی چاہیے اور دیکھتے ہیں جعلی میڈیکل رپورٹس بنانے والوں کے خلاف کیسے کارروائی ہوتی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کیا نواز شریف کی صحت بیرون ملک جاتے ہوئے بھی خراب تھی ؟ نواز شریف کی رپورٹس ہائی کورٹ نے مانگی تو وہی پیش نہیں کی گئیں۔


متعلقہ خبریں