ڈی جی خان: دریائے سندھ میں نہاتے ہوئے 4 بچے ڈوب گئے


ڈی جی خان: جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں غازی گھاٹ پل کے قریب دریائے سندھ میں نہاتے ہوئے 4 بچے ڈوب گئے۔

ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق ڈوبنے والے 2 بچوں کو زندہ نکال لیا گیا جبکہ 2 لاپتہ ہونے والے بچوں کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے۔

ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق بچے دریائے سندھ میں غازی گھاٹ پل کے قریب نہارہے تھے کہ حادثہ پیش آیا۔

خیال رہے کہ 3 اگست کو وہاڑی میں ہیڈ اسلام کے مقام پر دریائے ستلج میں 3 افراد ڈوب کر جاں بحق  ہوئے تھے۔

ریسکیو حکام نے کہا تھا کہ  پاؤں پھسلنے سے ایک شخص دریا میں گرا جسے بچاتے ہوئے 2 افراد بھی ڈوب گئے۔ جاں بحق تینوں افراد ریائے ستلج کی سیر کیلئے آئے تھے۔ تینوں افارد کی لاشیں نکال لی گئی تھی۔

یاد رہے کہ یکم اگست کو بلوچستان کے ضلع حب میں ساکران تالاب میں نہاتے ہوئے 2 افراد ڈوب کرجاں بحق ہوئے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق ایدھی رضاکاروں نے ڈوبنے والے دونوں افراد کی لاشیں نکال کر ورثاء کے حوالے کردی تھیں۔

مزید پڑھیں: کورنگی ابراہیم حیدری جیٹی میں 5 افراد ڈوب گئے

ایدھی فاونڈیشن کے مطابق جاں بحق ہونے والے دونوں افراد کا تعلق کراچی کےعلاقے لیاری سے تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی میں بستی غازی نظام والی کے قریب دریائے چناب میں میٹرک کے چار طالب علم نہاتے ہوئے ڈوب گئے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈوب جانے والے طالب علموں میں اٹھارہ سالہ انصر ،  سولہ سالہ فیض رسول ، سولہ سالہ فیاض اور سولہ سالہ  فرید خان شامل تھے. 

اس سے قبل 5 جون کو سندھ کے ضلع ٹھٹہ میں جھرک کے قریب سات بچے دریا سندھ میں نہاتے ڈوب گئے تھے۔

بچوں کی لاشیں نکال کر مقامی اسپتال منتقل کردی گئی تھیں۔ جاں بحق ہونے والے بچوں میں تین لڑکیاں اور چار لڑکے شامل تھے۔ بچے جھرک کے قریب گاؤں دائم مری میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ بچوں کی لاشیں مقامی افراد نے نکال کر رورل ہیلتھ سینٹر گھارو منتقل کر دی تھیں۔

بچوں کی شناخت سات سالہ کونجھ، 9 سالہ عامر، چھ سالہ عظیم خان، چارسالہ بینظیر، چھہ سالہ رفیق، سات سالہ رحیم علی اور چار سالہ بشیر کے نام سے ہوئی تھی۔

مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ نواب شاہ کی ایک فیملی شادی میں شرکت کے لیے پہنچی تھی اور شدید گرمی کے باعث بچے دریا سندھ میں نہانے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں