حکومت 18ویں ترمیم کو نہ چھیڑے، امیر حیدر ہوتی


پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما  امیر حیدر ہوتی نے کہا ہے کہ پاکستان تھریک انصاف کی مرکزی حکومت 18ویں ترمیم کونہ چھیڑے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٗے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناہلی کو 18ویں ترمیم سے جوڑنے کی کوشش نہ کرے۔ ہم ہر صورت صوبائی خودمختاری کا دفاع کریں گے۔

رہنما اے این پی امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ حکومت ملکی معاملات کے حل میں ناکام ہوگئی ہے۔ حکومت نے مہنگائی کے خلاف کیا اقدامات کیے؟  حکومت قبائلی اضلاع ترقی کے لیے کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ افغان لویہ جرگہ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ چاہتے ہیں پاکستان افغانستا ن میں قیام امن کے لیے کردار ادا کرے۔ کچھ قوتیں پاکستان اور افغانستان میں امن کے خواہاں نہیں ہیں۔

رہنما اے این پی امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ چمن دھماکے کی مذمت کرتے ہیں۔ چمن میں پاک افغان سرحد پہلے تو کئی ماہ بعد کھلا، جب کھلا تو دھماکے ہورہے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہا تھا کہ اٹھارویں ترمیم پر بات کرنا صدر عارف علوی کے منصب کے خلاف ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان اٹھارویں ترمیم، این ایف سی کے خلاف کھل کر سامنے آگئے ہیں، بلاول

اپنے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ اٹھارویں ترمیم ملک کی بقا اور یکجہتی کی ضامن ہے، صدر کسی ایک سیاسی جماعت کا نہیں بلکہ پورے ملک کا سربراہ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو بھی خود مختاری پر یقین رکھتا ہے وہ اس ترمیم کے خلاف بات نہیں کرے گا،سارے صوبے اس ترمیم سے مطمئن ہیں صدر کو اپنے عہدے کا خود احترام کر لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر ان کو شوق ہے تو استعفی دے کر پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے عملی سیاست میں آجائیں، صدر کو ہر حال میں صوبوں کے مفادات کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم پر بات ہو سکتی ہے، میڈیا پر ان کے حوالے سے چلنے والی خبریں افسوس ناک ہیں۔

خیال رہے کہ ایک نجی انٹرویو دیتے ہوئے صدر مملکےعارف علوی نے کہا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم نظرثانی سے بہتر ہو سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں