اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان کے نئے سرکاری نقشے کی منظوری دے دی گئی ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں یوم استحصال کشمیر کی تیاریوں پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران نے کہا کہ آرٹیکل تین سو ستر ختم کرکے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو کھلی جیل میں بدل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آٹھ لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں ، ایک سال میں کشمیر کی معیشت کو تباہ کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت آر ایس ایس کےانتہا پسندانہ نظریات کے کنٹرول میں ہے، پاکستان نے بھارت کے ساتھ تنازعات کے پر امن حل کی کوششیں کیں لیکن بے سود رہیں۔
بعد ازاں پاکستان کے نئے سرکاری نقشے کی تقریب رونمائی سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کیلئے یہ نقشہ ایک پہلا قدم ہے،جب تک میں زندہ ہوں کشمیر کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیا نقشہ پاکستان کے لوگوں کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے، تمام کشمیری قیادت اور ملکی قیادت نے نئے نقشے کی تائید کی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے جو 5 اگست کو اقدام اٹھایا یہ نقشہ اس کی نفی کرتا ہے، مقبوضہ کشمیر کا ایک ہی حل ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا تجربہ ہے کہ منزل سے پہنچنے سے پہلے انسان ایک تصور کرتا ہے، جو بھی خواب دیکھتا تھا اس کا پہلے ذہن میں سوچتا تھا۔