‏شریف گروپ کے سی ایف او محمد عثمان کو اٹھا لیا گیا، عطااللہ تارڑ


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما عطا اللہ تارڈ نے کہا ہے کہ ‏شریف گروپ کے چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) محمدعثمان کو اٹھالیا گیا ہے۔

ایک بیان میں عطا اللہ تارڈ نے کہا کہ عثمان والدین سےعید ملنے کے بعد واپس آرہے تھے جب انہیں اٹھا لیا گیا۔

عطااللہ تارڑ کے مطابق ابھی تک نیب یاایف آئی اے کی طرف سے گرفتاری کے حوالے سے تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے خفیہ مقام پرعثمان کو حبس بےجا میں رکھاہے۔ اگرعثمان کوفوری رہا نہ کیا گیا تو ایف آئی اے کے دفترکا گھیراوَ کریں گے۔

خیال رہے کہ اس سال فروری میں قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے ماڈل ٹاؤن میں واقع شریف گروپ کے دفاتر پر چھاپہ مار کرکمپیوٹرز، لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق نیب لاہور نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں حمزہ شہباز، سلمان شہباز سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ان کے دفاتر پچپن کے اور اکانوے ایف پر عدالتی اجازت نامے کے بعد چھاپے مارے تھے۔

مزید پڑھیں: شہبازشریف خاندان ایک ارب سے زائد رقم کی وضاحت دینے میں ناکام

ہم نیوز کے مطابق شریف گروپ آف انڈسٹریز کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان اور سلمان شہباز کے دفتر سے اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی گئی تھیں۔

نیب کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیاں ’ پچپن کے‘  نامی دفتر سے چلتی تھیں۔ نیب کو شریف فیملی کی بے نامی کمپنی یونی ٹاس، وقار ٹریڈنگ سمیت دیگر سے متعلق ریکارڈ مطلوب تھا۔

ہم نیوز کے مطابق کہ چھاپے شہباز شریف کیخلاف نیب میں زیر تحقیقات ٹی ٹی سکینڈل میں اہم ریکارڈ کی موجودگی کی اطلاع پر مارے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں