چمن: چمن میں پاک افغان بارڈرباب دوستی پر مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپوں کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔
لیوز حکام کے مطابق مظاہرین نے قرنطینہ سینٹرکوجلادیا گیا اور ایک ہزارکےقریب خیمےجل گئے۔
ایم ایس ڈاکٹرعبدالمالک اچکزئی کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہوگئی۔ باب دوستی تصادم کے 20 زخمی ڈی ایچ کیواسپتال لائےگئے ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق آل پارٹیزتاجراتحاد نے باب دوستی کو کھولنےکیلئے 2 ماہ سے دھرنا دیا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ 20 جون کو ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی نے کہا تھا کہ حکومت افغانستان کی درخواست پر طورخم اورچمن کے بارڈرٹرمینل کھول دیےگئے ہیں۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بارڈرٹرمینل کھولنےکا فیصلہ دوستانہ تعلقات اورانسانی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں بارڈرٹرمینل ٹرانزٹ ٹریڈ اور افغانستان کو برآمدات کے لیےکھولے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی درخواست پر غلام خان بارڈرٹرمینل 22 جون سے دوطرفہ تجارت کےلیےکھولا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں قیام امن کے لیے تشدد کاخاتمہ ضروری ہے، پاکستان
انہوں نے کہا تھا کہ اقدامات پرعملدرآمد کورونا کےضروری ایس اوپیزکو مدنظررکھ کر کیا گیا ہے، افغانستان سے درآمدات کی اجازت دینے کا مقصد افغان تجارت کیلئے سہولیات فراہم کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور افغان برآمدات کی سب سےبڑی منڈی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ گوادر پورٹ کھولنےسےدونوں ممالک کےتجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔