پی ٹی آئی اور پی ایم ایل (ن) نے لفظی جنگ کے لئے ٹوئٹ کا انتخاب کرلیا


اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف نے ’لفظی جنگ‘ کے لئے ٹوئٹ کا انتخاب کرلیا۔

پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے دولت مشترکہ(کامن ویلتھ) کے سربراہی اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پچھلی نشست پر بیٹھنے پہ تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں لکھا کہ ’’وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پہلے امریکی ایئرپورٹ پر قوم کی جگ ہنسائی کرائی،اب دولت مشترکہ کے اجلاس میں ایک کونے میں دبک کر رہ گئے ہیں‘‘۔

وزیراعظم کے دفاع میں وفاقی وزیر داخلہ ایک نرالی منطق لے آئے۔

احسن اقبال نے اس کی وجہ یہ بیان کی کہ ’’حروف تہجی کے اعتبار سے شاہد خاقان عباسی کو آخری لائن میں بیٹھنا پڑا‘‘۔

خارجہ امور سے آگہی رکھنے والی شیری مزاری نے فوراً ٹوئٹ پر سوال کیا کہ’’اگر حروف تہجی کی فضول منطق مان لی جائے تو کینیڈا کا وزیراعظم مودی سے پیچھے کیوں ہے؟

پی ٹی آئی رہنما نے مؤقف اپنایا کہ ’’بطور شاہد خاقان عباسی ان کے ساتھ یہ سلوک ہوتو ہمیں فرق نہیں پڑتا لیکن انہیں یہ احساس ہونا چاہیئے کہ وہ عام شخص نہیں بلکہ پاکستانی قوم کی نمائندگی کررہے ہیں‘‘۔

شیریں مزاری نے لکھا کہ ’’شریفوں اور ان کے درباریوں کی ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان کو دنیا میں رسوائی کا سامنا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک کو بین الاقوامی سطح پر بہت نیچے لے آئی ہے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو کچھ عرصہ قبل اس وقت بھی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ان کی امریکی ایئرپورٹ پر تلاشی دینے والی وڈیو وائرل ہوئی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کی شیریں مزاری کی وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے ساتھ بھی قومی اسمبلی میں نوک جھونک ہو چکی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ چند روز قبل ایوان میں ہونے والی ان کی گفتگو نے ایوان کو کشت زعفران بنادیا تھا۔


متعلقہ خبریں