کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت صوبوں کو سہولیات دینے سے گریزاں ہے۔
ایک بیان میں مرتضی ٰوہاب نے کہا کہ ہم تنقید پر یقین نہیں رکھتے ہیں، بلکہ کورونا سے بچاؤ کیلئے حل پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ٹرانسپورٹ اور کاروبار کھولنے کے صرف احکامات صادر نہ فرمائے۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ وفاق حکم دے کر تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر ڈال دے۔ وفاق کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی سے کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
ترجمان سندھ حکومت نے کورونا مریضوں سے متعلق سندھ اور پنجاب کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں اب تک 34 ہزار سے زائد افراد کورونا میں مبتلا ہوئے۔ سندھ میں تقریباً 18 ہزار مریض کورونا سے شفایاب ہوچکے ہیں۔ پنجاب میں کورونا سے صحیتاب ہونے والے افراد کی تعداد صرف 7ہزار 806 ہے۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں کورونا کے مزید 32 کیسز سامنے آ گئے
مرتضی ٰ وہاب نے کہا کہ پنجاب میں 33 ہزار 144 کورونا کے مریض ہیں۔ پنجاب میں مریض سندھ سے کم اور اموات کی شرح زیادہ ہے۔پنجاب میں 629 اموات ہوئی ہیں جس پر ہمیں دلی دکھ ہے۔ ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ نے کورونا سے بچاؤ کیلئے جو اقدامات کیے وہ بہتر تھے۔
پاکستان میں کوروناوائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد چین سے بھی بڑھ گئی ہے اور 89 ہزار 249 افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے جب کہ ایک ہزار 838 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ24 گنٹوں کے دوران ریکارڈ 22 ہزار, 812نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک بھر میں کورونا سےمتاثرہ 31 ہزار 198 مریض صحتیاب ہو گئے۔
ملک بھر میں24گھنٹوں کے دوران 22 ہزار 812 ٹیسٹ کیے گئے گئے۔ پاکستان میں ایکٹوکیسز کی تعداد 54ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
پاکستان کا صوبہ سندھ میں کورونا کے سب سے زیادہ مریض ہیں جہاں اب تک 33ہزار536 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ پنجاب میں 33ہزار144، خیبرپختونخوا 11ہزار890، بلوچستان5ہزار582، اسلام آباد 3یزار946، آزادکشمیر299 اور گلگت بلتستان میں 852کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔