کورونا وائرس کے باعث کھیلوں کو کتنا نقصان ہوا؟


عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب پوری دنیا کی معیشت سست روی کا شکار ہے اور کھیل کے میدان ویران ہونے کے سبب  اسپورٹس فیڈریشنز کو بھی معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کھیلوں کی سرگرمیاں بند ہونے کے سبب اسپانسرز کو بھی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔  رواں برس باسکٹ بال نے ایک ارب بیس کروڑ ڈالر کا کاروبار کیا، جو گزشتہ سال کی کمائی سے دس کروڑ ڈالر کم ہے۔

کورونا وائرس کے باوجود رگبی فیڈریشنز کی کمائی بانوے کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر رہی، جبکہ گزشتہ برس77 کروڑ تیس لاکھ ڈالر کمائے تھے۔

دو ہزار بیس میں فٹ بال فیڈریشنز نے اکسٹھ کروڑ تیس لاکھ ڈالر کی کمائی کی اور گزشتہ برس فٹ بال کے مقابلوں کی آمدنی ساٹھ کروڑ ستر لاکھ ڈالر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، آئندہ برس بھی اولمپکس کا انعقاد کھٹائی میں پڑنے کا امکان

دو ہزار انیس میں ٹینس مقابلوں سے چوبیس کروڑ پانچ لاکھ ڈالر جبکہ رواں برس انتیس کروڑ چھ لاکھ ڈالر کی آمدنی ہوئی۔ باکسنگ کے مقابلوں کی کمائی گزشتہ سال ستائیس کروڑ اسی لاکھ ڈالر اور اس برس تئیس کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر رہی۔

کورونا وائرس کے باعث گالف فیڈریشنز کی کمائی اکیس کروڑ پچاس لاکھ ڈالر سے کم ہو کر اٹھارہ کروڑ تیس لاکھ ڈالر ہو گئی ہے۔ ریسنگ کی گورننگ باڈیز نے گزشتہ برس پچانوے کروڑ ڈالر جبکہ اس برس صرف گیارہ کروڑ نوے لاکھ ڈالر کی کمائی کی ہے۔

بیس بال کے مقابلوں سے گزشتہ برس چھیالیس کروڑ اسی لاکھ ڈالر اور اس سال صرف ستائیس کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوئی ہے۔ کرکٹ بورڈز نے اس برس چھبیس کروڑ ڈالر کمائے ہیں جبکہ دو ہزار انیس میں پچیس کروڑ ڈالر کا کاروبار کیا تھا۔

کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والا بین الاقوامی ملٹی اسپورٹس ایونٹ ٹوکیو اولمپکس 2020 ملتوی کر دیا گیا تھا جو اب سال 2021 میں 23 جولائی سے 8 اگست تک ہوگا۔


متعلقہ خبریں