اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس کے سبب ایک دن میں ریکارڈ88 اموات ہوئی ہیں اور جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار 483 تک پہنچ گئی ہے۔
نیشنل کمانڈاینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان میں کورونا کے مزید3 ہزار39 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور متاثرین کی مجموعی تعداد 69 ہزار496 ہوگئی ہے۔ ملک بھرمیں کوروناکے 25 ہزار 271 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جب کہ 42 ہزار742 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
پنجاب میں کورونا کے 25 ہزار56 ،سندھ 27 ہزار360، خیبرپختونخوا9 ہزار 540 اور بلوچستان میں 4 ہزار193 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اسلام آباد میں کورونا کے 2 ہزار418، گلگت بلتستان678 اور آزاد کشمیرمیں251 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:دنیا میں کورونا کیسز کی تعداد61 لاکھ سے بڑھ گئی، 370,918 جاں بحق
گزشتہ تین دن کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس کے آٹھ ہزار کیسز ریکارڈ ہوچکے اور223 افراد جان کی بازی ہا چکے ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں تعداد475 تک پہنچ گئی ہے۔ خیبرپختونخوا میں453، سندھ465، اسلام آباد27، گلگت بلتستان11، بلوچستان46 اور آزاد کشمیر میں 6 افراد کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں مجموعی طور پر پانچ لاکھ 47 ہزار سے زائد کورونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس 26 فروری کو رجسٹرڈ ہوا اور ایک ہزاراموات 21 مئی تک ہوئیں۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ابتدا میں کیسز میں اضافے کی رفتار سست تھی لیکن اب اس میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ پاکستان میں کورونا کیسز ایک لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ اور جون میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آسکتے ہیں۔
معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرز نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہر ملک اس کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور آنے والے دنوں میں پاکستان میں کورونا کیسز میں مزید اضافہ ہوگا اور اموات بھی بڑھیں گی۔
انہوں نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسزاوراموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر بھی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے گنجان آباد علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز زیادہ ہیں۔
ہم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 26کے قریب ایس او پیز جاری کرچکے ہیں اور پرہجوم جگہوں پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔ مساجد، دکانوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک لازمی استعمال کریں۔