نوکری سے نکالے جانے والے افراد کی شکایات سننے کیلئے ہیلپ لائن قائم


کراچی: سندھ حکومت نے نوکری سے نکالے جانے والے افراد کی شکایات سننے کیلئے ہیلپ لائن قائم کردی ہے، جس پر لوگ اپنی شکایات درج کرواسکتے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کورونا سے بچاوَ کے اقدامات کیے ہیں اور اس دوران شکایتیں بھی موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 79 شکایات موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 12 نوکریوں سے نکالے جانے سے متعلق تھیں۔

سعید غنی نے کہا کہ مختلف علاقوں میں کچھ لوگوں کو جبری طور پر ملازمت سے نکالا گیا۔ابھی بھی  لوگوں کو نوکریوں سے نکالنے کے کچھ شکایات آرہی ہیں۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ زیادہ تر شکایات لیبر ڈپارٹمنٹ سے متعلق ہیں۔ لیبر ڈپارٹمنٹ سے متعلق 79 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ موصولہ شکایات میں سے 53 شکایات کا سد باب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ایک کروڑ 80 لاکھ افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں، اسد عمر

سعید غنی نے کہا کہ موصولہ 12 شکایات لوگوں کو نوکریوں سے نکالنے سے متعلق تھیں۔ موصولہ 25 شکایات ابھی بھی موجود ہیں، جنہیں حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وزیرتعلیم سندھ نے کہا کہ کئی اداروں میں ملازمین سے زبردستی استعفی ٰلیا گیا۔ نوکریوں سے نکالے جانے سے متعلق شکایات درج کروانے کے لیئے لوگ  ٹیلی فون نمبر 02199243822 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اسکیم متعارف ہوئی ہے۔لاک ڈاوَن کی وجہ سے فیکٹری مالکان بھی مشکل میں ہیں۔ فیصلہ کیا ہے کہ کسی کونوکری سے نہیں نکالا جائیگا اورتنخواہ بھی دلوائی جائیگی۔

سعید غنی نے کہا کہ محکمہ تعلیم اورمحنت کی طرف سےلاک ڈاؤن کے بعد اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔ ملک میں ایسے حالات پہلی دفعہ پیدا ہوئے ہیں۔ ہماری تجویز ہے کہ اسٹیٹ بینک اداروں کو سود سے پاک قرض دے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نجی اسکولوں کی فیس 20 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔ عدالت کے احکامات کے بعد ہم اسکولوں کو 20 فیصد فیس کی رعایت کا نہیں کہہ سکتے۔ ہم نے پہلے بھی اسکول مالکان کو فیسوں میں رعایت کی درخواست کی تھی۔ کئی اسکولوں نے ہماری درخواست پر ریلیف دیا تھا۔ تمام نجی اسکول ملازمین کو نہ نکالنے اور بروقت تنخواہیں دینے کے پابند ہیں۔


متعلقہ خبریں