پاکستان میں بینک لوٹ کر رقم افغانستان بھیجتے تھے، مبینہ دہشتگردوں کا انکشاف


کراچی: کراچی میں گرفتار ہونے والے مبینہ دہشت گردوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بینکوں سے رقم لوٹ کر افغانستان بھیجتے رہے ہیں۔

کراچی میں سی ٹی ڈی ( کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ) کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم کے مبینہ دہشت گرد مزمل حبیب اور عفان نجم نے افغانستان سے تربیت حاصل کررکھی ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ پاکستان کے مختلف بینکوں سے ڈکیتی کے بعد رقم افغانستان بھیجی جاتی تھی۔ مزمل حبیب انجینئر ہے اور نجی کمپنی میں 85 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر نوکری کرتا رہا جب کہ عفان بی بی اے پاس کرچکا ہے۔

مبینہ گرفتار دہشت گردوں کے متعلق سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ وہ کالعدم انصار الشریعہ پاکستان کے ماسٹر مائنڈ سروش صدیقی سے رابطے میں تھے۔ تربیت کے خواہش مند افراد کو کچھ روز مقامی ہوٹل میں ٹھہرایا جاتا جس کے بعد وہ افغانستان چلے جاتے تھے۔

سی ٹی ڈی کا دعوی ہے کہ وہاں پہنچنے کے بعد داعش کے دہشت گرد اپنے اہلخانہ کو پاکستان سے افغانستان بلا لیتے ہیں۔

انسداد دہشت گردی پولیس کے مطابق ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے افغانستان کے شہر بڈل اور شرواک میں اسلحہ چلانے کی تربیت حاصل کی۔

ذرائع کے مطابق گرفتار افراد کی نشاندہی پر بیرون ملک رقم بھجوانے میں ملوث منی چینجرز کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ مزید چار ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔


متعلقہ خبریں