واشنگٹن: ایران نے امریکی بحریہ کے قیدی اہلکار کو رہا کردیا، جس کی امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے باقاعدہ تصدیق کردی۔
اپنے ٹوئٹ میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ نے ایران سے اپنے قیدی مائیکل وائٹ کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ 13 سال ایران میں قید کی سزا کاٹنے والے امریکی بحریہ کے معالج رہا ہوگیا۔
مائیک پومپیو نے مزید کہا کہ ایران نے امریکہ سے کورونا کے پیش نظر معاشی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ بحری اہلکار کی رہائی ایران میں موجودگی سے مشروط ہے۔
مزید پرھیں: امریکہ ایران تنازعہ، امریکی صدر نے نیٹو سے مدد کی اپیل کر دی
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ مائیکل وائٹ اس وقت ایران میں سوئٹزرلینڈ کے سفارت خانے میں ہیں اور وہاں ان کا طبی معائنہ اور جانچ پڑتال ہوگی۔ مائیکل وائٹ کی مکمل اور دیگر قیدیوں کی رہائی کیلئے ایران سے رابطے جاری ہیں۔
Michael White, who has been wrongfully detained by the Iranian regime since 2018 and is serving a 13-year sentence, was released today on a medical furlough. His release on humanitarian grounds was conditioned upon him staying in Iran.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) March 19, 2020
منگل نے روز پومپیو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ تہران کچھ امریکی شہریوں کی رہائی پر غور کررہا ہے۔ انہوں نے ایران پر زور دیا تھا کہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر وہ انسانی ہمدردی کے طور پر امریکی قیدیوں کو رہا کردے۔