یورپ میں کورونا وائرس: اٹلی میں 2503، اسپین میں 510 ہلاکتیں


روم: چین کے بعد کورونا وائرس سے اٹلی سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 2 ہزار503 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ اکتیس ہزار پانچ سو چھ افراد میں جان لیوا مرض کی تصدیق ہوئی ہے۔

اٹلی میں لاک ڈاؤن کے سبب حکومت نے لوگوں کو مرنے والوں کی آخری رسومات میں شرکت سے بھی روک دیا ہے۔

اسپین میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 11  ہزار چار سو نو ہے جبکہ 510 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: چین ٹرمپ کی جانب سے کورونا کو ’چینی وائرس‘ کہنے پر برہم

نیدرلینڈز میں کورونا وائرس سے مزید 19 افراد ہلاک ہوئے، ملک بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی کل تعداد 43 ہوگئی ہے۔

برطانیہ میں 24 گھنٹے  کے دوران کورونا وائرس کے 407 نئے کیسز سامنے آگئے۔ برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مزید 14 ہلاک ہو گئے ہیں۔

برطانیہ میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 71 ہوگئی ہے جبکہ  کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1950 ہوگئی۔

برطانیہ میں اراکین پارلیمنٹ ضروری خدمات کو یقینی بنانے کے لیے کورونا وائرس ایمرجنسی بل پیش کریں گے۔

دریں اثناء کورونا وائرس کے خطرے کے پیس نظر برطانوی وزارت خارجہ نے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ برطانوی شہری 30 روز تک غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔

فرانس میں بھی صورتحال گھمبیر ہے اس وقت ساڑھے 6 ہزار سے زائد افراد اس مرض سے متاثر ہیں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ملک بھر میں لاک ڈاون لگانے کا اعلان کردیا

فرانس میں شہریوں کی تمام غیر ضروری نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کردی گئی جو لوگ قانون کی خلاف ورزی کریں گے انہیں سزا دی جائے گی جبکہ دیگر یورپی ممالک کے ساتھ مشاورت سے ملکی سرحدیں بند کر دی جائیں گی۔

اس کے علاوہ ڈنمارک، آئرلینڈ، ایل سلواڈور، پولینڈ سمیت دیگر ممالک نے اپنے ملکوں کو لاک ڈاؤن کر دیا جبکہ کچھ ممالک نے کس بھی طرز کے اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے جرمنی کے صوبوں میں نقل و حمل پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ برلن میں بھی آج سے تمام اسکولز، کنڈر گارڈن اور یونیورسٹیوں کو بند کردیا گیا ہے۔

جرمنی میں  تاہم آفسز، میڈیکل اسٹورز، ٹرانسپورٹ اور کریانہ کی دکانیں کھلی ہیں۔ اسپتالوں میں مریضوں کی عیادت کے لیے آنے والے افراد کو روک دیا گیا ہے۔ برلن میں تمام تر اقدامات کے باوجود لوگ گھروں میں بیٹھنے سے انکاری نظر آرہے ہیں۔

کوروناوائرس  کے خطرے کے پیش نظر برسلز ایئرلائنز  نے 21 مارچ سے 19 اپریل تک تمام فضائی آپریشنز معطل کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ کاریں بنانے والے جرمن ادارے فاکس ویگن اور آؤڈی نے اپنے کارخانے بند کردیے ہیں۔

دریں اثتاء  کورونا وائرس کے معاشی اثرات سے نمٹنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ 850 ارب ڈالر پیکج کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سیکرٹری خزانہ ریپبلیکن پارٹی کے سینیٹرز کو پیکیج پر آج بریفنگ دیں گے۔ پیکیج کے تحت ائیرلائن کی صنعت کو50 بلین ڈالر کی مدد ملے گی۔

 


متعلقہ خبریں