اسلام آباد: چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس اسلام آباد سے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی-8 میں ہونے والی ڈکیتی اور دو افراد کی ہلاکت کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
اسلام آباد: دن دیہاڑے ایک کروڑ باون لاکھ کی ڈکیتی
ہم نیوز کے مطابق انہوں ںے تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والا ڈاکو انسداد دہشت گردی فورس کا ڈرائیور تھا۔
سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے کہ پولیس کا محافظ ڈکیتی کی واردات میں ملوث تھا اور ہلاک ہوگیا۔
انہوں ںے طلب کردہ تفصیلات میں معلوم کیا ہے کہ کانسٹیبل کون تھا؟ کس طرح پولیس میں بھرتی ہوا؟ اور کیا بھرتی سے قبل اس کی اسپیشل برانچ نے کلیئرنس دی تھی؟
پولیس کو عوام کا خادم بننا ہوگا: آئی جی اسلام آباد کے احکامات
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین نے سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس اسلام آباد سے یہ بھی معلوم کیا ہے کہ تفصیلی رپورٹ میں بتایا جائے کہ ہلاک ہونے والے ڈاکو کانسٹیبل کے پچھلے جرائم کون سے تھے؟ اور اس کی نوکری کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے۔
پی پی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر رحمان ملک کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز سے آئے روز ڈکیتی کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے اپنے ہی اہلکاروں پر گولیاں برسا دیں، دو زخمی
ہم نیوز کے مطابق سینیٹر رحمان نے ملک نے ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد پولیس شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے منصوبہ بندی کرکے غیر معمولی اقدامات اٹھائے۔