ہر کسی کو اپنی آواز اٹھانے کیلئے مارچ کا حق ہے، زرتاج گل

zartaj-gul

’’زرتاج گل لاکھوں کا چکمہ دے گئی‘‘ بارڈر ملٹری پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ ہر کسی کو اپنی آواز اٹھانے کے لیے مارچ کا حق ہے، ہر دن خواتین کا دن ہونا چاہیے اور ہمیں انہیں عزت دینی چاہیے۔

اسلام آباد میں عالمی یوم خواتین کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کی بے توقیری نہیں کرنی چاہیے۔ خواتین اس کائنات اور معاشرے کا حصہ ہیں۔ اماں حوا حضرت آدم کی پسلی سے پیدا ہوئی تھیں۔ پسلی کو خود سے جدا کیسے کر سکتے ہیں۔

زرتاج گل نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ایک دن خواتین کے لیے مخصوص ہے۔ آج ہمیں گھروں میں کام کرنے والی خواتین کو نہیں بھولنا چاہیے۔ سارے حقوق کی بات کی جاتی ہے وراثت کی بات نہیں کی جاتی۔ بیٹیوں کو کہا جاتا ہے کہ وراثت کا حق معاف کردو۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما نے عورت مارچ کی مخالفت کردی

وفاقی وزیر نے کہا کہ جب گھر میں بیٹی کو شہزادی بنا کے نہ رکھا جائے تو باہر سے کیا امید کی جا سکتی ہے۔ شادی کے بعد بھی ماں باپ کی ہی ذمہ داری بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہراسمنٹ صرف جسمانی نہیں ہوتی دماغی بھی ہوتی ہے۔ جب خاتون کہتی ہے کہ ہراسمنٹ ہے تو لوگ اسے صرف جسمانی ہراسمنٹ سمجھتے ہیں۔ خواتین مینٹل ہراسمنٹ کا ذکر نہیں کرتیں کیونکہ لوگ غلط مطلب لے لیتے ہیں۔

زرتاج گل نے کہا کہ تاثر پیدا ہوگیا ہے کہ مرد خاتون سے زیادہ اچھا پرفارم کرتا ہے۔ ہم لوگ خواتین کو ووٹ نہیں دیتے ہیں، جبکہ ڈیرہ غازی خان کے لوگوں نے خاتون کو ووٹ دیکر پارلیمنٹ بھیجا ہے۔

مزید پڑھیں: خواتین کو معیشت سمیت ہر شعبے میں 50 فیصد حق ملنا چاہیے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر بنی تو میرے سیکرٹری نے کہا آپ میری بیٹی جیسی ہیں۔ میں نے کہا بیٹی جیسی ہوں لیکن میں آپ کی منسٹر ہوں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ چاچا ماماں آپ کے ساتھ ایسے رویہ رکھتے ہیں۔ زبردستی شادیوں پر بات کرنی ہوگی۔ خواتین کو کاروکاری کے نام پر قتل کر دیا جاتا ہے۔ میں جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھتی ہوں۔ مجھ سے لڑ سکتے ہو میری تقدیر سے نہیں لڑ سکتے۔


متعلقہ خبریں